یہ بات ہے سنہ 2019 کے موسم گرما کی ہے۔ برِ اعظم افریقہ کے ملک صومالی لینڈ کے دارالحکومت ہارگیسا میں ایک تپتی دوپہر کے دوران 20 سالہ محمد شاہد شہر کی گلیوں میں پھر رہے تھے۔ شہر کے بیشتر افراد قیلولہ لے رہے تھے اور دفاتر، بازار وغیرہ سب بند تھے اور یہ ایک مناسب وقت تھا، اگر آپ چپکے سے کہیں جانا چاہتے ہوں۔
محمد شاہد اور احمد اظہر نے اپنے رومانوی تعلقات قائم کیے تو ایک بار ان کے کمرے میں احمد کی بہن اچانک پہنچ گئیں اور انھوں نے شور مچا کر پورے گھر کو جگا دیا۔وہ اپنے ایک دوست کے گھر چھپ گئے جہاں انھیں ایک خیر خواہ کی جانب سے فون آیا کہ 'گھر واپس مت لوٹنا، تمھیں جان سے مارنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔' محمد شاہد نے پہلے تو کوشش کی کہ وہ اپنے گھر والوں کی خواہشات کی تکمیل کریں لیکن پھر انھوں نے ایسا کرنا چھوڑ دیا۔
محمد شاہد کو ہر روز بتایا جاتا کہ وہ ایک روایتی مرد کی طرح کیسے رہ سکتے ہیں۔ انھیں چلنا پھرنا، فٹبال کھیلنا سکھایا گیا لیکن ان کی کوشش تھی کہ وہ کسی طرح ان سب سے بچ نکلیں۔وہ بتاتے ہیں کہ ’مجھے رات کے اوقات میں ریپ کیا گیا۔ کئی دفعہ ریپ کرنے والے گروہ کی شکل میں آئے۔‘ 'مجھے نہیں یاد ان دنوں کیا ہوتا تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ میرے ساتھ ریپ ہوا یا نہیں۔ مجھے کچھ بھی نہیں معلوم۔‘
دنیا کے بیشتر ملک صومالیہ کے رہائشیوں کو ویزا نہیں دیتے جب تک کہ وہ بہت سی مشکل شرائط پوری نہ کر سکیں، جیسے بینک اکاؤنٹ میں لاکھوں ڈالر رکھنا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »