’ہمارے علاقے اور خاندان میں اس آفت کا سلسلہ 23 دسمبر سے شروع ہوا تھا۔ سب سے پہلے آٹھ سالہ سلمٰی کو بخار ہوا۔ اُس کو صبح بخار ہوا اور شام کو وہ دم توڑ گئی۔ اس کی تدفین کر کے واپس آئے تو زبیدہ کو بھی بخار ہو چکا تھا، جس کی وفات 25 دسمبر کو ہوئی۔‘
عبدالغنی کے مطابق مرنے والوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ جن میں تین سالہ محمد حمزہ، 10 سالہ نصراللہ، تین سالہ حبیبہ، 18 سالہ رقیہ بی بی، 50 سالہ حاجراں بی بی، 15 سالہ نیاز احمد، آٹھ سالہ بشیراں بی بی، 60 سالہ حلیمہ بی بی اور 40 سالہ آمنہ شامل ہیں۔ ڈاکٹر الیاس احمد کے مطابق ’جس علاقے میں گیارہ افراد کی اموات ہوئی ہیں اسی علاقے سے اس وقت ہمارے پاس گیارہ مزید افراد ہسپتال میں داخل ہیں۔ ان مریضوں میں بھی پانچ خواتین، چار بچے اور دو مرد شامل ہیں۔ ان مریضوں کو خصوصی طور پر الگ آئسولیشن وارڈز میں رکھا گیا ہے۔ جہاں پر ان کا خصوصی طور پر خیال رکھا جا رہا ہے۔ ‘
ڈاکٹر الیاس احمد کا کہنا تھا کہ ’اس وقت تک تو داخل مریض کچھ بہتر لگ رہے ہیں۔ ان کا علاج کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے۔ جس میں کوئی بھی کوتاہی نہیں کی جائے گئی۔‘شیخ زید ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر الیاس احمد کہتے ہیں کہ ابتدائی تفتیش کے بعد ماہر ڈاکٹروں کی رائے کے مطابق مذکورہ علاقہ گردن توڑ بخار کا شکار ہوا ہےڈاکٹر الیاس احمد کے مطابق ’گردن توڑ بخار سادہ الفاظ میں درحقیقت دماغ کی سوزش ہوتی ہے۔ اس میں مریض کو تیز اور کبھی ہلکا بخار ہوتا ہے۔ مریض کو کھانسی ہوتی ہے اور چند کیسز میں اس کی گردن ایک طرف...
ڈاکٹر الیاس احمد کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کے گردن توڑ بخار سے متاثر ہونے کی بھی کئی وجوہات ہیں۔ جس میں یہ بند کمرے میں جہاں پر ہوا کا گزر نہ ہوا، مچھر، گندگی کے علاوہ اس کی درجنوں دیگر وجوہات ہو سکتی ہیں۔
ہسپتال کی تصویر دیکھ کر ہی اندازہ ہو جاتا ہے صفائی کا کتنا خیال رکھتے ہیں ہم گھر سے بیمار ہسپتال آجاے تو ہسپتال سے کوئی انفیکشن لے کر مر جاتا ہے نبی کریم کی حدیث ' صفائی نصف ایمان ہے ' کو ہی سمجھ کر عمل کریں تو80 فیصد بیماریاں خود بخود ختم ہوجائیں
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »