'طوفانی باد و باراں سمندر کے پانی کو شہر میں لے آیا تھا، طوفان گرجدار آواز میں دھاڑ رہا تھا، کلیساؤں کی چھتیں ہوا میں منتشر ہوگئیں تھیں اور بھاری بھاری پتھر دور دور تک کنکریوں کی طرح ہوا میں اڑ رہے تھے۔ دو ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔'
کولمبیا یونیورسٹی کے ماحولیاتی سائنس کے پروفیسر ایڈم سوبل کہتے ہیں کہ ممبئی کو 'سنہ 1891 کے بعد سے شدید سمندری طوفان کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔' پروفیسر سوبل جنھوں نے ممبئی کی سمندری طوفانوں سے نمٹنے کی صلاحیت پر ریسرچ کی ہوئی ہے، کہتے ہیں کہ تازہ ترین تسلسل کے لحاظ سے یہ سمندری طوفان جس کا نام سائیکلون نِسرگ رکھا گیا ہے، '110 فی کلو میٹر کی رفتار تک اپنے عروج پر پہنچے گا۔'
موسمیاتی مسائل کے موضوعات پر لکھنے والے ناول نگار امیتاو گھوش کہتے ہیں کہ گزشتہ دو دہائیوں سے بحیرہِ عرب میں سمندری طوفانوں کے پیدا ہونے کے واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ سنہ 2012 کے ایک ریسرچ مقالے میں یہ پیشن گوئی کی گئی تھی کہ صدی کے اختتام تک بحیرہِ عرب کے سمندری طوفانوں میں 46 فیصد اضافہ ہوگا۔ اور سنہ 1998 اور 2001 کے درمیان شمالی ممبئی سے تین سمندری طوفان ٹکرائے تھے جن کے نتیجے میں 17000 افراد ہلاک ہوئے۔اپنی کتاب 'دی گریٹ ڈیرینجمنٹ: کلائمیٹ چینج اینڈ ان تھنک ایبل' میں امیتاو گھوش...
So sad bad time for the Indians till June 2025.
کاش کے ممبئ کو اپنے ساتھ بہا لے جائے 🤐
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »