سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور ریڈٹ پر درجنوں ایسے گروپ ہیں جو پیدائش کی مخالفت کرتے ہیں اور ان گروپس کے ہزاروں ممبر بھی ہیں۔ ریڈٹ پر ایسے ہی ایک گروپ کے 35 ہزار ممبر ہیں جبکہ ایسے ہی ایک فیس بک گروپ کے چھ ہزار ممبر ہیں۔
پیدائش مخالف نہ ہونے کے باوجود برطانیہ کے شہزادہ ہیری نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ ماحولیاتی مسائل کے پیشِ نظر وہ اور ان کی اہلیہ زیادہ سے زیادہ دو بچے پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔پیدائش مخالف لوگ جینیائی میراث، اگلی نسل کے بچوں کو مشکل میں نہ ڈالنے کا خیال، اجازت کا تصور، بڑھتی ہوئی آبادی اور ماحولیاتی خطرات کو اپنے نظریات کے پرچار کی وجوہات بتاتے ہیںٹومس نے جنم مخالف ہونے کا تصور پہلے کبھی نہیں سنا تھا۔ انھیں یہ تب معلوم ہوا جب کچھ برس قبل یوٹیوب پر کچھ کمنٹس ان کے خیالات کی عکاسی کر...
آسان لفظوں میں اس کا مطلب ہے کہ دنیا میں پیدائش اور تباہی برپا کرنے کے لیے ہر اس انسان کی اجازت چاہیے ہو گی جو پیدا ہو گا یا مرے گا۔ اس سے برعکس کرک اور ان کے جنم مخالف ساتھی چاہتے ہیں کہ لوگ خود بچوں کی پیدائش روک دیں اور ان کا ساتھ دیں۔پیدائش مخالف لوگ اپنے نظریات میں متشدد نہیں بلکہ وہ یہ سب باہمی رضامندی سے کرنا چاہتے ہیںجنم مخالف گروہوں میں ایک اور منفرد موضوع بھی ہے جو سب میں قدر مشترک ہے۔ لوگ ذہنی صحت سے متعلق اپنے تجربات کے پوسٹر شیئر کرتے ہیں اور کبھی کبھار ان لوگوں پر تنقید کرتے ہیں جنھیں بچوں کی پیدائش کی وجہ سے ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا...
نینسی، جو فلپائن میں یوگا سیکھاتی ہیں، کٹر سبزی خور ہیں اور جانوروں کے حقوق کے ساتھ ساتھ پلاسٹک کے استعمال کے خلاف آواز اٹھاتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہیہ حقیقت ہے کہ دنیا میں اب پیدا ہونے والے بچے ماحول کے لیے تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔نامی ایک فیس بک گروپ میں ایک درخواست شیئر کی جارہی ہے جو وہ اقوامِ متحدہ میں بھیجنے کے لیے پرامید ہیں۔ اس کا عنوان ہےاب تک اس درخواست پر 27 ہزار افراد دستخط کر چکے ہیں۔نامی ایک امدادی ادارہ یہ تجویز کئی سال سے پیش کر رہا ہے۔ لیکن یہ لوگ جنم مخالف نہیں ہیں بلکہ وہ...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »