40 افراد کو قتل کرنے اور کوئی سراغ نہ چھوڑنے والے سیریل کِلر تک پولیس کیسے پہنچی؟

  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 76 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 34%
  • Publisher: 59%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

انڈیا کی مغربی ساحلی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں رمن راگھو نامی ایک قاتل نے انتہائی پیچیدہ اور وحشیانہ حملے میں نو افراد کو قتل کر دیا تھا۔ بعد میں جب اس نے تھانے آکر پولیس کو بتایا کہ اس نے قتل کیے ہیں تو پولیس نے سمجھا کہ وہ کوئی ذہنی مریض ہے۔ اس لیے رمن راگھو کے خلاف کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔

راماکانت کلکرنی نام کے ایک نوجوان پولیس افسر نے ممبئی پولیس سٹیشنوں کے پرانے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے دیکھا کہ ایک شخص کو دو سال قبل سڑک کے کنارے قتل کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔

راماکانت کلکرنی کی کتاب میں لکھا ہے کہ 'یہ اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر کے طور پر کام کرنے والے نوجوان ایلکس فیالہو کی دریافت تھی جس کی وجہ سے رمن راگھو کی گرفتاری عمل میں آئی۔‘میڈیا آؤٹ لیٹ 'کرائم وائر' میں شائع ایک مضمون میں فیالہو نے اس تجربے کو بیان کیا ہے۔ 'میری جیب میں اس سیریل کلر کی خیالی تصویر تھی۔ اور ایک دن جب میں کام پر جانے کے لیے بس سٹیشن پر انتظار کر رہا تھا، مجھے خاکی اور نیلے رنگ میں ایک شخص ملا جو میری جیب میں موجود تصویر میں موجود شخص کے چہرے سے ملتا جلتا دکھتا...

رمن راگھو کو 27 اگست 1968 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پھر مقدمہ اس کے جرم کے اعتراف، عدالتی سماعتوں، فیصلے اور ہائی کورٹ میں دوبارہ ٹرائل کے ساتھ آگے بڑھا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ سیریل کلر رمن راگھو ذہنی طور پر بیمار تھا۔ لیکن پولیس نے اندازہ لگانا شروع کر دیا کہ وہ کس قدر مشکل اور سنکی انسان ہے۔ بعد ازاں اس نے پولیس سے خوشبودار تیل اور آئینہ مانگا۔ تیل سر پر مالش کرنے کے لیے درکار تھا۔ پھر پولیس والوں نے آہستہ آہستہ اس سے چیزیں نکالنے کی کوشش کی اور وہ سر پر خوشبو دار تیل ملنے کے بعد مطمئن تھا۔

ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق نفسیاتی ماہرین کی ایک ٹیم کو یہ معلوم کرنے کے لیے مقرر کیا گیا کہ کیا رمن راگھو ذہنی طور پر بیمار تھا اور جرم کے وقت اس کی ذہنی حالت کیا تھی۔ہائی کورٹ نے اپنے چار اگست 1987 کے فیصلے میں کہا کہ ’وہ کہتا ہے کہ اسے بھگوان نے قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسے یہ پتا چلتا ہے کہ ملزم نے کسی خیالی دنیا میں رہتے ہوئے یہ حرکتیں کی ہیں۔ اسے دائمی پیرانائڈ شیزوفرینیا کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس لیے موت کی سزا کو ختم کیا جانا چاہیے اور عمر قید کی سزا ہونی چاہیے۔ اسے نفسیاتی علاج دیا جانا...

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

7نومولود بچوں کی قاتل نرس کو سزائے موت دی جائے گیبرطانوی تاریخ میں بچوں کی بدترین سیریل کلر نرس لوسی کو 7 نومولود بچوں کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت دی جائے گی۔رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »

انوکھی سزا، قمیتی کار کے ٹکڑے، ویڈیو وائرلآسٹریلوی پولیس نے انتہائی تیز رفتاری سے کار چلانے والے شخص کو ایسی سزا دی کہ دیکھنے والے بھی توبہ کرلیں، ملزم ککی قیمتی کار کو چکنا چُور
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »

برطانیہ؛ 7 نوزائیدہ بچوں کو قتل کرنیوالی سیریل کلر نرس کو عمر قید33 سالہ نرس نے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں 7 شیر خوار بچوں کو ہلاک اور 10 کو مارنے کی کوشش کی
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »

سات نومولود بچوں کی سفاک قاتل نرس کو سزائے موتلندن : برطانوی عدالت نے 7 نوزائیدہ بچوں کے قتل میں ملوث نرس کو سیریل کلر قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »

سات نومولود بچوں کی سفاک قاتل نرس کو سزائے موتلندن : برطانوی عدالت نے 7 نوزائیدہ بچوں کے قتل میں ملوث نرس کو سیریل کلر قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »