پردہ اٹھنے کے بعد مناظر کا ایک تسلسل سامنے آتا جا رہا ہے۔ بھٹو کیس میں میری ذاتی معاونت کرنے والے الیاس خان ایڈووکیٹ بھی تھے جنہیں میں پیار سے ''ملتانی کامریڈ‘‘ کہتا ہوں‘ انہوں نے پچھلا کالم پڑھ کر دیگر بہت سے دوستوں کی طرح رابطہ کیا۔ ساتھ ہی یاد دلایا یہ میرے پروفیشنل کیریئر کا سخت ترین کیس تھا‘ جس کو بیک برنر پر ڈالنے کے لیے میرا لائسنس تک معطل کر دیا گیا۔ یادوں کی اس برات میں سے کچھ جھلکیاں آپ کے ساتھ شیئر کرتا...
بات ہو رہی تھی 164کے پروہت اور پجاری وارداتوں کی۔ بھٹو سے بھی پہلے ایک 24سال کے خوبرو نوجوان کو تختہ دار تک پہنچانے کے لیے 2لوگوں کو 164کی جھوٹی گواہی دینے پر آمادہ کرکے انہیں Crown Witness بنایا گیا۔ یہ تھا فرنگی راج کے خلاف ہماری آزادی کی جنگ لڑنے والا کمسن ہیرو بھگت سنگھ‘ جو آزادی اور خود مختاری کے نعرے لگاتا ہوا پھانسی کے تختہ پہ جھول کر ہمیشہ ہمیشہ کر لیے اَمر ہو گیا لیکن ان دو جھوٹے گواہوں کو ذِلت کی بقیہ زندگی اور ذِلت کی موت نصیب...
ڈی سائفر پوائنٹ نمبر1: اس کے لیے دفعہ 164کا ٹائٹل پڑھنا کافی رہے گا جس میں لکھا ہوا ہے کہ مجسٹریٹ کو بیان اور اعترافِ جرم ریکارڈ کرنے کا اختیار دیا جاتا ہے۔ یہ اختیار بے لگام نہیں ہے کہ مجسٹریٹ آدھی رات کو کسی بند کمرے میں بیٹھ کر زیرِ حراست ملزم کو بلائے اور اس کا بیان لکھ کر اسے میڈیا کے لیے ریلیز بھی کرنے کی اجازت دے دے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 164کے بارے میں واضح ہدایت پر مبنی تفصیلی فیصلہ دے رکھا ہے جو PLJسال 2004ء سپریم کورٹ کے صفحہ نمبر 294پر موجود...
265-C.. Copies of following statement shall be supllied to the accused not later than seven days before the commencement of the trial, namely:- the statements of all witnesses recorded under Sections 161 and 164.
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »