'قریبی گاؤں میں یہ خبر ہی نہیں تھی کہ کہیں تودہ گرا ہےسُرگن سے پانچ کلومیٹر پہلے ایک گاؤں لسیاں آتا ہے۔ میں نے وہاں پہنچ کر سرگن گاؤں میں ہلاک ہونے والی ایک بچی سے متعلق پوچھا تو ان لوگوں کو علم نہیں تھا۔ انہیں میرے ذریعے پتا چلا کہ سرگن گاؤں میں برفانی تودہ گرنے سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اس لاعلمی کی وجہ دس، دس فٹ تک پڑنے والی برف تھی جس نے پڑوسی کے گھر جانا بھی ناممکن بنا دیا۔ دوسرا مسئلہ یہ تھا کہ رابطوں کا ہر ذریعہ جیسا کہ موبائل سروس بند ہو چکا تھا۔میں نے وہاں پہنچ کر جو پہلی تصویر کھینچی...
لیکن وہاں لوگ بہت بڑے دل کے ہیں۔ بہت تعاون کرنے والے ہیں۔ جب میں پہنچا تو انھوں نے مجھے پانی پلایا، میرا شکریہ ادا کیا۔ میں نے انہیں بتایا کہ آپ لوگ میری خاطر مدارت نہ کریں، آپ تو خود مشکل میں ہیں۔ میں تو آپ کی تکلیف دنیا تک پہنچانے آیا ہوں جو میرا فرض ہے'۔لوگوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ انہیں ان علاقوں سے نکالا جائے جہاں مزید تودے گرنے کا خطرہ ہے
مجھے سرگن گاؤں میں ایک خاتون ملیں، وہ منہ دوسری جانب پھیرے بیٹھی تھیں۔ جب میں نے ان سے کہا کہ خالہ جی آپ اس طرف مڑیں میں نے انٹرویو کرنا ہے تو وہ غصے سے بولیں کہ آپ سے میں کیا بات کروں گی؟ یہاں کیا کرنے آئے ہو اب تم لوگ؟ چلے جاؤ، وہ مجھے امدادی کارکن سمجھیں، اور کہنے لگیں کہ تم لوگ آتے ہو، اُوپر سے خیمے پھینکتے ہو، آٹا پھینکتے ہو اور چلے جاتے ہو، مجھے بتاؤ ہم ان خیموں کو کہاں لگائیں؟ ہم ان خیموں کو گلیشیئر پر لگائیں؟ کیا ان گلیشیرز کے نیچے بیٹھ کر ہم کھانے کھائیں جو ہمیں دے کر گئے...
وہاں لوگوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ انھیں ان علاقوں سے نکالا جائے جہاں مزید تودے گرنے کا خطرہ ہے۔ جب میں پہنچا تب تک لوگوں کی تدفین ہو چکی تھی۔ سرگن میں اجتماعی قبر بنائی گئی ہے۔ اب وہاں حکومت ہے نہ ادارے ہیں اور لوگ بے سروسامان بیٹھے ہیں۔سخت موسم اور دشوار گزار راستوں کے باوجود خواتین اپنے بچوں کو اٹھائے شاردہ کی جانب جا رہی تھیں۔میں نے ایسی خواتین کو دیکھا جو اس قدر سخت موسم اور دشوار گزار راستوں کے باوجود اپنے بچوں کو اٹھائے شاردہ کی جانب جا رہی...
گاؤں میں نہ ڈاکٹر ہیں نہ دوائیں۔ اس لیے بچوں کو یہاں سے نکال رہے ہیں۔ ان علاقوں میں درجہ حرارت منفی سات اور آٹھ ہے اور اگر دوبارہ برف پڑتی ہے جیسا کہ محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی ہے تو یہاں صورتحال مزید خراب ہو جائے گی اور اندازہ لگائیں کہ ان کی زندگی کس قدر مشکل ہو جائے گی۔ یہاں لوگوں کے پاس کوئی انتظام نہیں ہے۔ وہ منتظر ہیں کہ انہیں یہاں سے نکالا جائے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »