روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے بیجنگ میں ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کو سراہا ہے۔ فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ چوتھی ملاقات تھی۔
چین نے روس سے تجارتی تعلقات کا یہ کہتے ہوئے دفاع کیا ہے کہ وہ جان لیوا ہتھیار نہیں بیچ رہا اور تمام قوانین اور قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے دہرے استعمال کی چیزوں کی برآمد کرتا ہے۔ اس دوران روس نے 111 ارب ڈالر کی مصنوعات چین سے درآمد کیں اور 129 ارب ڈالر کی مصنوعات چین کو برآمد کیں۔ 2023 میں چینی گاڑیوں اور پرزوں کی روس برآمد 23 ارب ڈالر تک جا پہنچی تھی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں چھ ارب ڈالر زیادہ تھی۔
جی سیون ممالک، یورپی یونین اور آسٹریلیا نے کوشش کی ہے کہ روس کی آمدن کو کم کیا جائے اور اس کے لیے سمندر کے راستے فروخت ہونے والے روسی تیل کی قیمت پر ایک حد مقرر کی گئی۔ تاہم چین نے اس حد کی پرواہ کیے بغیر روسی تیل کی خریداری جاری رکھی ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »