ناؤروجی بمبئی میں نسبتا غریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ اُس دور میں مفت ابتدائی تعلیم کے منصوبے سے فائدہ اٹھانے والے اولین افراد میں شامل تھے۔ ان کے نزدیک عوامی خدمت ان کو ملنے والی تعلیم کا شکرانہ ادا کرنے کا بہترین ذریعہ تھی۔سنہ 1840 کی دہائی کے آخر میں، انھوں نے ہندوستان میں لڑکیوں کے لیے سکول کھولے اور ہندوستان میں قدامت پسند سوچ رکھنے والے مردوں کے عتاب کا رخ اُن کی طرف ہوا لیکن انھیں رائے عامہ کے خلاف ڈٹے رہنے اور رویوں کو بدلنے کا طریقہ آتا تھا۔COURTESY: DINYAR PATELناروجی کی عمر 90 برس...
برطانوی نو آبادیاتی دور میں محکوم کی حیثیت سے، وہ برطانوی پارلیمان کے لیے کھڑے ہو سکتے تھے بشرطیکہ وہ ایسا برطانیہ کی سرزمین سے کریں۔ ناؤروجی نے بھرپور استقامت دکھاتے ہوئے برطانیہ کے ایک بڑے طبقے کو یہ باور کرایا کہ ہندوستان کے معاملے میں فوری طور پر اصلاحات کی ضرورت ہے بالکل اُسی طرح جیسے خواتین ووٹ ڈالنے کی مستحق ہیں اور نوکری پیشہ افراد کو ایک دن میں آٹھ گھنٹے سے زیادہ کام نہیں کرنا چاہیے۔
مگر پھر بھی ناؤروجی نے امید کا دامن نہیں چھوڑا۔ انھوں نے اپنے مطالبات کو بڑھاوا دیتے ہوئے مزید ترقی پسند حلقوں، ابتدائی لیبرائٹ، سامراج مخالف امریکیوں، افریقی نژاد امریکی اور سیاہ فام برطانوی کارکنان کے حامی بنے اور اُن سے اپنی مہم کے لیے بھی حمایت حاصل کی۔ سوراج ایک بے باک مطالبہ تھا، ایک مظلوم اور پسماندہ نسل کے لوگ انسانی تاریخ کی سب سے طاقتور سلطنت سے اقتدار واپس کیسے چھین سکتے تھے؟اپنی آخری تقریر میں، جب وہ 81 برس کے تھے انھوں نے اپنے سیاسی کریئر میں پیش آنے والی مایوسیوں کا اعتراف کیا۔
یہ تصور کرنا ناممکن ہے کہ جعلی خبروں اور متبادل حقائق جو آج کل عام ہیں، ان کے بارے میں ناؤروجی کا کیا رویہ ہوتا، ایک ایسا شخص جس نے وظائف اور متحمل مطالعے کے ذریعے اپنے سیاسی ایجنڈے کو تقویت دی تھی۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »