میری صحافتی زندگی میں تین انتہائی پریشان کن اور لرزہ خیز مواقع آئے، تینوں بار دل اتنا دکھی ہوا کہ اس کیفیت کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ یہ اور اس جیسے واقعات صرف میرے جیسے کمزور انسان کو ہی نہیں بلکہ ہر کسی کو رلا دینے والے اور موت یاد کرا دینے والے ہیں۔ کوئی جذبات سے عاری شخص ہی ہو گا جو ایسے واقعات کو دیکھنے یا سننے کے بعد بھی افسردہ نہ ہو۔
دوسرا سانحہ 16دسمبر 2014ء کو آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشت گردوں کا حملہ تھا‘ جس میں 150 افراد شہید ہوئے تھے، جن میں سے کم از کم 134 معصوم طالب علم تھے۔ اس وقت ملک بھر میں دہشت گردی کی ایک لہر چل رہی تھی اور مختلف شہروں میں دھماکوں اور خودکش حملوں کی خبریں آئے روز سننے کو ملتی تھیں لیکن یہ ایک ایسا واقعہ تھا جس میں ہمارے دشمن نے حصولِ علم میں مشغول ننھے فرشتوں پر حملہ کیا اور تقریباً ڈیڑھ سو بے گناہوں کو شہید کر دیا۔ 2005ء کے زلزلے کے بعد کسی ایک ہی سانحہ میں معصوم بچوں کی اتنی بڑی تعداد میں...
''10 سال کے بچے کے لیے اڈیالہ روڈ پر قبر کی جگہ چاہیے۔ کل سے خوار ہو رہے ہیں‘ دوستوں سے اس حوالے سے مدد کی اپیل ہے۔ حاجی فلاں صاحب۔ سوچا کہ ایک کروڑ لوگوں کو نوکریاں دینا کوئی آسان کام تو ہے نہیں‘ اس کیلئے پہلے ایک کروڑ اسامیاں پیدا کرنا ہوں گی اور محسوس ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت اس منصوبے پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔ اپنے تین سالہ دورِ اقتدار میں ساٹھ‘ ستر لاکھ لوگوں کو مختلف سرکاری و نجی ملازمتوں سے فارغ کیا جا چکا ہے اور اس حکومت کی پانچ سالہ مدت پوری ہونے تک ایک کروڑ تو کیا‘ شاید اس سے بھی زائد لوگ فارغ ہو چکے ہوں گے اور نئے لوگوں کیلئے ایک کروڑ اسامیاں خالی ہو چکی ہوں گی۔ پچاس لاکھ گھروں کا منصوبہ بھی راتوں رات تو نہیں بن...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »