کیٹی بندر شاہ بندر کے زمین میں دھنس جانے اور دریائے سندھ کا رخ تبدیل ہونے کی وجہ سے تعمیر کیا گیا تھا، ’سندھ کے بندر اور بازار‘ کے مصنف دادا سندھی لکھتے ہیں کہ شاہ بندر کی تعمیر حیدرآباد شہر کے بانی میاں غلام شاہ کلہوڑو نے 1659 میں کی تھی اس سے قبل ارونگ بندر کے ذریعے تجارت ہوتی تھی جس کی تعمیر اورنگزیب عالمگیر نے کرائی تھی، شاہ بندر کی تعمیر کے بعد ارونگ بندرگاہ کی اہمیت ختم ہوگئی اور لوگ نقل مکانی کرکے شاہ بندر آگئے جہاں قلعہ بھی تعمیر کرایا جس کے نشانات آج بھی موجود...
صوبہ سندھ کے اس وقت کے کمشنر مسٹر ہڈسن نے اپنی 1905 کی رپورٹ میں کیٹی بندر کا مرکزی اور تجارتی شہر کے طور پر ذکر کیا ہے، 1845 میں اس کی آبادی 2542 درج کی گئی تھی اور 1932 میں اس کو میونسپل کمیٹی کا درجہ دیا گیا تھا۔ کیٹی بندر پر تجارت اور اس کا انتظام ہندو کمیونٹی کے پاس تھا، ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ایک رپورٹ کے مطابق قیام پاکستان کے بعد 7 ہزار سے 8 ہزار ہندو لوگ یہاں سے ایک بحری جہاز کے ذریعے انڈیا نقل مکانی کر گئے۔ اینتھروپولجسٹ عبدالحق چانگ کے مطابق 1965 کی جنگ کے بعد باقی ہندو خاندان بھی یہاں سے چلے گئے۔
1941 میں آنے والے طوفان سے بھی یہ محفوظ رہا لیکن 1999 کے طوفان نے اس علاقے اور آس پاس میں بڑی جانی اور مالی تباہی مچائی، محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان بپر جوائے بھی اس طرز کا ہے اس کے کیٹی بندر سے ٹکرانے کے امکانات تھے لیکن یہ طوفان انڈین گجرات کی طرف بڑھ گیا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »