یہ غذائی جز پھلوں، روٹی، میٹھی اشیا، سافٹ ڈرنکس اور متعدد غذاؤں میں پایا جاتا ہے۔
درحقیقت اگر بلڈ شوگر کی سطح بہت زیادہ بڑھ جائے تو بینائی اور اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے، امراض قلب، فالج، گردوں کے امراض اور دیگر متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔ہمارا جسم بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے انسولین تیار کرتا ہے۔یعنی جب ہم کچھ کھاتے ہیں تو وہ غذا گلوکوز میں تبدیل ہوتی ہے جس کے ردعمل میں لبلبے سے انسولین ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جو خلیات کے دروازے کھول کر گلوکوز کو توانائی میں بدلتا ہے۔ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار افراد کے خلیات انسولین پر درست ردعمل ظاہر نہیں کر پاتے جس سے خون میں شکر...
صرف چینی ہی آپ کو ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار نہیں بناتی بلکہ ہماری غذا کا انتخاب بھی اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتا ہے۔میٹھے مشروبات، فاسٹ فوڈ اور سفید آٹے سے بنی اشیا کے زیادہ استعمال سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھتی ہے اور بتدریج یہ مسئلہ ذیابیطس ٹائپ 2 کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔میٹھے کا کردار
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »