اس حوالے سے سوشل میڈیا صارف عزیر رضوی کی ایک ٹویٹ نے اس جانب توجہ دلوانے میں مدد دی اور اس حوالے سے لوگوں نے اپنے تجربات کا بھی ذکر کیا۔
اس مفروضے کے بارے میں کچھ افراد نے یہ بھی کہا کہ مچھلی کے اوپر سے دودھ نہ پینے کے بارے میں یہودیوں کا ایک فرقہ بھی خاصی احتیاط برتتا ہے۔ ڈاکٹر ارمیلہ کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک آٹوامیون بیماری ہے یعنی آپ کا مدافعتی نظام خود سے ہی میلونن کے خلاف اینٹی باڈیز بنانے لگ جاتا ہے۔ ڈاکٹر زینب نے کہا کہ ’یہ نہیں ہوتا کہ دونوں چیزوں کے ملاپ سے کچھ ایسا بنتا ہے جس سے جلد پر برص ہو جاتا ہے۔‘خیال رہے کہ یہ صرف مچھلی اور دودھ ہی نہیں بلکہ متعدد دوسرے کھانوں کے بارے میں بھی مشہور ہے کہ ان کی تاثیر ٹھنڈی یا گرم ہونے کے باعث ان کے مضر ہونے کی بات کی جاتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس بات سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کسی کھانے کی تاثیر گرم ہے یا ٹھنڈی ہے اصل مسئلہ مقدار کا ہے کہ آپ کتنی مقدار میں یہ کھانے کھاتے ہیں۔تاہم یہ ضرور ہے کہ مختلف کھانوں کے باعث لوگوں کو جلد کی الرجیز ہو سکتی ہیں۔...
Yes it is a common belief no body believe the technical people that it is not correct
bakwaas
نہیں
مچھلی اور دودھ یکجا کھانے کو برص ہونے سے تعلق ہو یا نہ ہو لیکن نظام ہضم سے اس کا گہرا تعلق ہے حکیم لقمان سے وابستہ ایک قول ہے کہ دودھ اور مچھلی اکٹھے کھانے والے کو اگر اس وقت قولنج نہ ہوئی تو مرنے سے پہلے پہلے ضرور ہوگی۔ اللہ عالم
یہ مفروضہ نہیں تجربے سے ثابت ہے مچھلی کے بعد دودھ پینے سے برص ہوجاتا ہے کئی ڈرائیور میں نے دیکھے ہیں انہوں کہا کہ ڈیرہ غازی خان غازیگاٹ پل پر ہم کھاتے تھے بعد دودھ والی چائے پیتے تھے اس وجہ یہ بیماری لگ گئی
شکر ہے یار ،ورنہ میں بھی اس مفروضے پر سخت کاربند تھا
No..
یہ رائے پاکستان اور ہندوستان میں پایا جاتا لیکن میرے ذاتی رائے یہ ہے کہ جیسے دانت ٹھنڈا اور گرم ہوتا ہے اس طرح انسانی بدن بایک وقت ٹھنڈا گرم ہونے کی وجہ سے ایک ریکشن کرتا ہے۔ اگر یہ برص کا سبب بھی نہ بنی مگر ریکشن کیسے مرض کا سبب بن سکتا ہے
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »