سنہ 2016 میں جب نواز شریف اقتدار میں تھے اور ان کے کندھوں پر وزارت عظمیٰ کی اہم ذمہ داریاں تھیں، تب بھی وہ اسی کلینک میں زیر علاج رہے تھے۔ایک نجی ہسپتال ہونے کے ناطے ہارلے سٹریٹ کلینک میں سکیورٹی کے تمام انتظامات ہسپتال انتظامیہ کے ہاتھوں میں ہیں اور کسی غیر متعلقہ شخص کو ہسپتال میں داخل ہونے نہیں دیا جاتا۔
پاکستانی اور عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی ہسپتال کے استقبالیہ کاونٹر تک جانے کی اجازت نہیں تھی۔ استقبالیہ کاونٹر پر موجود عملہ اس بات کی بھی تصدیق کرنے پر تیار نہیں تھا کہ کیا کلثوم نواز اس ہپستال میں زیر علاج ہیں یا ان کی وفات کس وقت ہوئی یا یہ کہ ان کے معالج کون تھے اور وہ کس کنسلٹنٹ یا ماہر کے زیر علاج تھیں۔
کارڈیلوجسٹ کے علاوہ اس ہسپتال کو الیکٹرفزیلوجسٹ کی خدمات بھی حاصل ہیں۔ الیکٹرو فزیلوجسٹ دل کی دھڑکن کو معمول پر رکھنے کا ماہر ہوتا ہے جسے ’ہارٹ رتھم سپیشلٹ‘ بھی کہتے ہیں۔
فی الحال تو 'ECL' میں ہیں!!
He will go in his flates in London
اداروں نے نواز شریف اور صفدر کی فون کال پکڑ لی جس میں نواز شریف کیپٹن صفدر کو فضل الرحمان کے مارچ میں دہشت گردی کروانے کا بول رہا تھا اسی دن سے نواز شریف کے پلیٹلئٹس گرنے شروع ہوے
Allah na kare kabi aica ho.yaheen tarap tarap ke mare jaice gaeeb Awam ko Mara ha isne
nhi g.......uny bs mulk s jana jhan b jaey......
Woh sirf kot lakhpat jaingay....😜😤
Allah say daro bandey
Agher watan aour watan walon say pyar hay to ilaj apney watan mein
Nawaz sahib app pakistaní nahi
No No
جی نواز شریف صاحب اپنے 30 سالہ اقتدار میں پاکستان میں ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنا سکے جس میں ان کا علاج ہو سکے۔اللہ ان کو صحت دے شاید اس بار وہ کچھ کر سکیں ۔
ب چ بھاڑ میں جائے نواز شریف بےغیرت اور ساتھ میں عمران خان کنجر.. عوام کو سہی کا چوتیا بنایا ہوا ہے تم لوگوں نے. عوام کا مسئلہ یہ نہیں کہ یہ بےغیرت کے بچے زندہ رہیں یا مر جائیں.. عوام کا مسئلہ ہے ہوشربا مہنگائی..بات کرنی ہے تو مہنگائی کے خلاف کرو..
No NRO
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »