ریسرچرز نے دو فونز لیے، ایک سیمسنگ اینڈروئیڈ، اور دوسرا ایپل آئی فون، ان دونوں کو ایک آڈیو روم میں رکھ دیا۔ تقریباً تیس منٹ تک ان کے موجودگی میں تکرار کے ساتھ بلیوں اور کتوں کی غذا کے بارے میں اشتہارات سنائے گئے۔ ریسرچرز نے اسی طرح کے دو فونز ایک ایسے کمرے میں رکھ دیے جہاں خاموشی تھی۔
آڈیو روم میں رکھے جانے موبائل فونز اور خاموش کمرے میں رکھے جانے والے فونز پر ہونی والی سرگرمیوں میں کوئی فرق نظر نہیں آیا۔ البتہ انھوں نے یہ ضرور نوٹ کیا کے موبائل فونز سے ڈیٹا کی آمد و رفت جاری رہی۔ لیک ڈیٹا کا یہ ٹرانسفر بہت کم سطح کا تھا، اور ’سیری‘ یا ’ہائے گوگل‘ کے استعمال کے وقت ہونے والے ڈیٹا ٹرانسفر کی مقدار سے بہت ہی کم تھا۔
پچھلے برس فیس بک کے سربراہ مارک زُکربرگ سے امریکی سینیٹ میں ایک پیشی کے دوران یہی پوچھا گیا تھا کہ کیا ایسا ہو رہا ہے؟ تو انھوں نے اس کی سختی سے تردید کی تھی۔ ’میں اس ریسرچ پر اپنا نام ثبت کرتے ہوئے یہ کہتا ہوں کہ جن پلیٹ فارمز پر ہم نے ٹیسٹ کیا ہمیں ان میں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ وہاں کوئی ایسی سرگرمی ہو رہی ہو۔ ممکن ہے کہ ایسا کسی ایسے طریقے سے ہورہا ہو جس کے بارے میں علم نہ ہو۔ لیکن میرے خیال میں اس بات کے کم امکانات ہیں۔‘
ڈاکٹر ڈیمِٹریس کہتے ہیں کہ ’یہ کمپنیاں اتنی زیادہ صلاحیت رکھتی ہیں کہ یہ آپ کے کسی ایکشن سے پہلے ہی آپ کے بارے میں یہ بھی جانتی ہیں کہ آپ کس بات میں دلچسپی لے سکتے ہیں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »