سیاسی جماعتوں کے نزدیک اقتدار کے حصول کی آرزو کے سوا کچھ نہیں ہے قوم سازی اورمعاشرے کے فکری ارتقاء اور اجتماعی شعور کی سطح کو بلند کرنے کی کوئی امید نظر نہیں آتی ہے۔ تبدیلی کے علم بردارملک کی ترقی میں حائل جاگیرداری، سرمایہ داری اور مذہبی انتہا پسندی جیسی بنیادی روکاوٹوں اور اسباب سے صرفِ نظر کرتے ہوئے تبدیلی کا راگ مستقل الاپا ارہا ہے ،جس پر یہی کہا جاسکتا ہے کہ : جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز...
محمود مرزا مرحوم پاکستانی سماج کا گہرا اور عمیق مطالعہ رکھتے تھے۔ وہ بتاتے تھے کہ بنیادی طور پر سماج کا مزاج اشرافیہ کی خدمت گذاری کا ہے۔ معاشرے کا فیوڈل کلچر یہاں جوں کا توں رکھتے ہوئے ریاستی اور معاشرتی ترجیحات میں عوام کے مفاد کو آخری نمبروں پر رکھا گیا ہے۔ اس اہم اور بنیادی حقیقت کو فراموش کردیا گیا ہے کہ ایک زیادہ آبادی رکھنے والا ملک اس وقت تک معاشی ترقی نہیں کرسکتا جب
تک وہ سماجی تبدیلی کے عمل سے نہ گذرا ہو۔ ہمارے یہاں ریاست اور سماج کی طاقت جن طبقات اور اداروں کے ہاتھ میں ہے انہوں نے ریاست اور معیشت کو لوٹا، انتہا پسندی کو فروغ دیا اور عوام کو تنگدستی اور مایوسی سے دوچار کیا ہے ۔بالادست طبقات سے تعلق رکھنے والے چالاک سیاسی افراد نے مسائل کو بنیاد بنا کر پسماندہ افراد کے جذبات کا خوب استحصال کیا اور جوشیلی سیاست کو رواج دیا۔ پاپولسٹ سیاستدان ریاستی ذمہ داریوں اور شفاف حکمرانی کے لیے نااہل ہوتے ہیں جس کے سبب اقتدار کے ایوانوں اور اداروں میں تصادم پیدا ہوتا ہے...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »