Posted: May 8, 2021 | Last Updated: 55 mins ago
بسا اوقات ہوتا یہ ہے کہ ہم اپنی یادداشت کے مطابق وہ آیات اور دعائیں پڑھتے رہتے ہیں لیکن کہیں کہیں زیر، زبر، پیش کی غلطی مستقل سر زد ہو رہی ہوتی ہے، جس کا ہمیں احساس نہیں ہوپاتا کیوں کہ ہم نے یا تو ازبر ہوجانے والی سورتوں یا دعاؤں میں سے کچھ کو پڑھ کر نہیں دیکھا ہوتا یا اگر دیکھ کر تلاوت کی بھی ہو تو بہت ممکن ہے کہ اعراب کی ان بظاہر معمولی غلطیوں پر توجہ نہ دے سکے ہوں کیوں کہ اکثر ایسا بھی ممکن ہے کہ ہم دیکھ کر پڑھتے وقت بھی وہی غلطی دہرا رہے ہوتے ہیں جو ہمارے ذہنوں میں پختہ ہوچکی ہوتی...
اس لیے ہماری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ جو قرآنی سورتیں اور دعائیں ہمیں زبانی یاد ہیں ہم قرآن اور دعاؤں کی مستند کتابیں کھول کر اچھی طرح اطمینان کرلیں کہ وہ ہم اپنی نمازوں میں یا اس کے علاوہ عین اسی طرح پڑھ بھی رہے ہیں یا نہیں اور اگر ہم یہ پائیں کہ ہم ان میں کوئی غلطی کر رہے تھے تو اس کی اصلاح کرلیں اور ان آیات و دعاؤں کو ایک بار پھر اچھی طرح یاد کرلیں تاکہ ہم معانی تبدیل کردینے کے گناہ سے بھی بچ جائیں اور انہیں پڑھنے کے مکمل ثواب کے حصول کے بھی اہل...
قرآنی آیات کی تلاوت کے دوران اگر کسی ساکن حرف کو متحرک پڑھ دیا جائے یعنی مثال کے طور پر اگر کسی حرف پر جزم ہو اور وہ زبر کے ساتھ پڑھا جائے تو اس طرح بھی بہت بڑی غلطی کا امکان پیدا ہوجاتا ہے جو گناہ کا باعث ہے۔ مثلاً خَلَقْنَا میں ق پر جزم ہے جسے ساکن کے طور پر پڑھنا ہوتا ہے اور اس کا مطلب ہوتا ہے ہم نے پیدا کیا لیکن اگر اس ق کو متحرک یعنی زبر کے ساتھ خَلَقَنَا پڑھ دیا جائے تو اس کا مطلب ہوجائے گا اس نے پیدا کیا۔ اس طرح اس لفظ کا مطلب بدل جائے گا اور ایسا کرنا گناہ کے زمرے میں آئے...
کہیں رکنے یا نہ رکنے سے بات کا مطلب تبدیل ہونا اس مثال کے ذریعے بھی سمجھا جاسکتا ہے کہ اگر ہم ایک جملہ کہیں کہ ‘روکو مت جانے دو’ اور روکو کے بعد کوما لگا دیں یعنی کچھ توقف کریں تو اس کا مطلب ہوگا کہ روک لو اسے جانے مت دو۔ لیکن اگر ہم روکو مت کے بعد کوما لگائیں یا ٹھہر کر باقی جملہ ادا کریں تو اس کا مطلب ہوگا کہ مت روکو اسے جانے دو۔ لہٰذا اسی طرح جب ہم قرآن کی تلاوت کے دوران بھی لازمی رکنے والی جگہوں پر نہیں رکتے یا نہ رکنے والی جگہوں پر رک جاتے ہیں تو اس سے اس بات کا مطلب یکسر تبدیل بھی ہوسکتا...
MoosaKaleem9 قرآن حکیم درست اعراب کے ساتھ پڑھنا مستحسن ہے لیکن ہماری زبان عربی نہیں اور یہ رب تعالیٰ سے بہتر کون جانتا ہے۔ اگر ہماری فلاح اسی سے مشروط ہوتی تو رب تعالیٰ یا ہمیں عربی بنا دیتا یا قرآن ہماری زبان میں کر دیتا۔ اصلُ بات اعراب کی بجائے قرآن حکیم کے پیغام پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔
MoosaKaleem9 کیا فرق پڑتا ہے
MoosaKaleem9 Yehe tau zair zabar paysh ka kamal hay.
MoosaKaleem9 Jaisa shahbaz sey showbaz sharif
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »