کورونا وائرس کے نتیجے میں لاکھوں کو ممکنہ طور پر گردوں کے ڈائیلاسز یا پیوندکاری کی ضرورت پڑسکتی ہے۔کی جانب سے جاری کیا گیا جو کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے طویل المعیاد اثرات پر کام کررہے ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ یہ وائرس براہ راست گردوں پر حملہ کرتا ہے جبکہ گردوں کو وائرس کے نتیجے میں پھیلنے والے ورم سے بھی نقصان پہنچتا ہے۔ لیورپول یونیورسٹی کے نیورولوجی کے پروفیسر ٹام سولومن نے کمیٹی کو بتایا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے والوں کو زیادہ تعاون فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'اس سے عندیہ ملتا ہے کہ ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کے بعد ڈسچارج ہونے والے مریضوں کا جائزہ 2 سے 3 ماہ بعد لیا جائے تو صرف 10 سے 15 فیصد افراد ہی مکمل طور پر علامات سے محفوظ ہوتے ہیں'۔
اگرچہ ابھی زیادہ تر تحقیق ان افراد پر ہورہی ہے جو کووڈ 19 کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج رہے مگر پروفیسر کرس برائٹلنگ نے خبردار کیا کہ طویل المعیاد اثرات خاص طور پر تھکاوٹ اور دائمی تکلیف اس بیماری سے معتدل حد تک بیمار رہنے والے افراد کے لیے بھی مسئلہ بن سکتے ہیں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »