چیئرمین پی اے سی رانا تنویر حسین کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں استفسار کیا گیا کہ کورونا پیکیج کے 1240 ارب روپے کہاں خرچ ہوئے؟اجلاس میں کہا گیا کہ کورونا ویکسین تو حکومت بروقت نہیں خرید سکی جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز والوں کو بھی کورونا فنڈز سے پیسے دیے گئے اور ٹیکس ری فنڈز کی رقم بھی ادا کی گئی۔
اس پر سیکرٹری خزانہ یوسف خان نے پی اے سی اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی اور بتایا کہ 190 ارب روپے کیش ایمرجنسی کی مد میں خرچ کیے گئے۔ اس پر چیئرمین پی اے سی نے استفسار کیا کہ 1240 ارب روپے کہاں سے آئے؟ کہاں خرچ ہوئے؟ کیونکہ حکومت کورونا ویکسین تو بروقت نہیں خریدسکی۔ انہوں نے کہا کہ رقم آئی تو آپ نے کہا کہ موج کرلو، پیسے مختلف وزارتوں میں بانٹ دیے، بتایا جائے کہ کیا کورونا وائرس کی مد میں ملنے والا پیسہ کسی مالی ڈسپلن کے تحت خرچ کیا گیا؟
(سورة المرسلات - آیت نمبر7) جس چیز کا تم سےوعدہ کیا جا رہا ہےوہ ضرور واقع ہونےوالی ہے
فوج کھا گئی ہوگی۔
پاکستان میں اس ٹائم کوئی قانون نہیں ہے نا کوئی عدلیہ ہے نا کوئی حکومت ہے ہاں صرف فوج ہے
فوج کے پیٹ میں گئے کون پوچھے گا فوج سے
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »