وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں کوئی شک نہیں کہ اس حملے میں بھارت ملوث ہے — فوٹو بشکریہ عمران خان/ فیس بک
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی شک نہیں یہ منصوبہ بھارت سے ہوا ہے اور پچھلے دو مہینے سے کابینہ اور وزرا کو بتایا ہوا ہے کہ ہماری جتنی بھی ایجنسیز ہیں وہ ہائی الرٹ پر تھیں اور کم از کم دہشت گردی کی چار بڑی کوششوں کو ہماری ایجنسیوں نے ناکام بنا دیا جن میں سے دو اسلام آباد کے ارد گرد کی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پھر بھی کوشش کرتا رہتا کہ ہماری کنسٹرکشن چلتی رہتی، ہماری چھوٹی دکانیں، چھابڑی والے چلتے رہتے لیکن کیونکہ ہم یورپ کو دیکھ رہے تھے تو لوگوں نے یورپ کو دیکھ کر یہاں بھی لاک ڈاؤن کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اس صورتحال کو بہتر بنانا ہے کہ وہ پیسہ جو ہمیں تعلیم، صحت، صاف پانی اور غریب کسانوں اور ہسپتالوں پر لگانا چاہیے، وہ خسارے سے دوچار حکومتی اداروں پر لگ رہا ہے، اسے روکنا ہو گا کیونکہ اس میں توانائی کا شعبہ اس ملک کے لیے عذاب بنا ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے کا سارا قرضہ ہمیں پہلے حکومتوں سے ملا ہے، اس شعبے کو ٹھیک کرنے کے لیے ہمیں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرنی پڑیں گی اور ہم ان بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار...
ان کا کہنا تھا کہ یہ مافیا بیٹھے ہوئے ہیں اور ہمیں اصلاحات کرنی ہوں گی کیونکہ یہ پاکستان کے لیے ناگزیر ہو چکی ہیں، ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں 1988 سے یہ سن رہا ہوں کہ جو مغرب جاتا ہے وہ امریکیوں سے یہی کہتا ہے کہ مجھے بچا لو، میں آپ کی طرح لبرل اور ماڈریٹ ہوں، باقی اسارے اس ملک میں انتہا پسند ہیں، اگر مجھے نہ بچایا تو انتہا پسند پاکستابن پر قبضہ کر لیں گے، یہ سارے وہاں جا کر لبرل بن جاتے ہیں کیونکہ ان کا ایمان نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نوجوان پارلیمانی اراکین سے کہتا ہوں کہ آپ کو کبھی بھی اپنی کرسی چھوڑنے سے گھبرانا نہیں چاہیے، کبھی ڈر نہیں ہونا چاہیے، کرسی آنی جانی چیز ہے لیکن نظریہ کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے، جب تک ہم اپنے نظریے پر کھڑے رہیں گے، اونچ نیچ آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایشیا پیٹرولیم کا ذکر کیا گیا لیکن انہی پارٹیوں کے پرانے ادوار میں اس کمپنی سے معاہدہ کیا گیا تھا اور اس معاہدے کے نتیجے میں ان کا ایک یا ڈیڑھ ارب کا دعویٰ نکلا تھا وہ بھی ہم نے ریگولر سپلیمنٹری کے بجائے ٹیکنیکل سپلیمنٹری کے ذریعے اس کلیم کو سیٹل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر اس خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں جتنا ٹیکس اکٹھا کرتا ہے تو اس کا جو حصہ واپس ایف بی آر پر لگایا جاتا ہے وہ ہمارے خطے میں سب سے کم ہے اور اگر ہم نے اصلاحات کرنی ہیں تو ہمیں ایف بی آر میں زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »