کراچی آپریشن: نوے کی دہائی میں کراچی میں ہونے والے ’آپریشن بلیو فوکس‘ کی داستان - BBC News اردو

  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 107 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 46%
  • Publisher: 59%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

انسانی لاش سے رسنے والے خون کے دھبے اُس کے ہاتھوں پر لگے ہوئے تھے، مردہ خانے کے دوسرے کونے میں لگے واش بیسن سے ہاتھ دھوتے وقت اُس نے بڑے اطمینان سے عملے کے رکُن سے پوچھا ’چاچا ، میرا ناشتہ لگا دیا؟‘ یہ رپورٹ آج دوبارہ شائع کی گئی ہے۔

’کتنے دن ہوئے یہ کام کرتے ہوئے؟‘ یہی کوئی دو برس، میں نے جواب دیا۔

اُس وقت تک کراچی اِتنی قتل و غارت اور لاشیں دیکھ چکا تھا کہ شاید ہم تمام اہلیان کراچی کے ’سینسز ڈیمیج‘ ہو چکے تھے۔ آج ایم کیو ایم پاکستان کے سینیئر ڈپٹی کنوینر عامر خان اور ایم کیو ایم حقیقی کے سربراہ آفاق احمد، دونوں اس وقت الطاف حسین کی مہاجر قومی موومنٹ کی جوائنٹ سیکریٹری تھے۔ دونوں کو الطاف حسین اپنا ’دایاں اور بایاں بازو‘ قرار دیتے تھے۔مغربی اور وسطی ضلعے پر مشتمل علاقوں کے ذمہ دار عامر خان تھے جبکہ مشرقی اور جنوبی اضلاع کی ذمہ داری آفاق احمد کے سپرد تھی۔

کراچی آپریشن کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے آفاق احمد نے دعویٰ کیا کہ آپریشن کو تو خود الطاف حسین کی ایم کیو ایم کی حمایت حاصل تھی۔ آفاقی احمد بتاتے ہیں کہ ’اُس وقت ہمارا اس بات پر اختلاف ہوا کہ ہم تو مہاجر سیاست کرنے آئے تھے اگر آپ قومی دھارے کی سیاست کرنا چاہتے ہیں اور مہاجر لفظ سے دستبردار ہوں گے تو ہم تو پھر نہ یہ سیاست کریں گے نہ آپ کا ساتھ دیں گے اور یوں ہم ان سے علیحدہ ہو گئے۔‘

آفاق احمد اور عامر خان کی قیادت میں بنائی جانے والی ’ایم کیو ایم حقیقی‘ کے لیے ریاست کی جانب سے کھلی حمایت اور الطاف حسین کی تنظیم کے خلاف یکطرفہ کارروائی سے خود ریاست کے اداروں میں اختلافات ابھرنے لگے۔ ذرائع ابلاغ میں بحث شروع ہو گئی کہ اگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کرنا تھا تو ایم کیو ایم حقیقی کیوں بنائی گئی؟ یہ تو وہی جرائم پیشہ عناصر ہیں جن کے خلاف یہ کارروائی شروع ہوئی تھی اور اس بحث میں آپریشن اپنی سمت کھو بیٹھا۔

ایم کیو ایم حقیقی کے سربراہ آفاق احمد کہتے ہیں کہ ’یہ بالکل بیہودہ بات ہے کہ ہمیں سپورٹ یا مدد حاصل تھی۔‘ ہیرالڈ نے لکھا کہ جب صورتحال بگڑی تو خود ایم کیو ایم کی قیادت نے فوج کو بلوایا کہ عوام بہت مشتعل ہیں، نائن زیرو پر حملہ کر سکتے ہیں فوج کو بھیجیں۔آفاق احمد اور عامر خان کی قیادت میں بنائی جانے والی 'ایم کیو ایم حقیقی' کے لیے ریاست کی جانب سے کھلی حمایت اور الطاف حسین کی تنظیم کے خلاف یکطرفہ کارروائی سے خود ریاست کے اداروں میں اختلافات ابھرنے لگےضرار خان نے کہا کہ آئی ایس پی آر نے ایک روز صحافیوں کو جنرل آفیسر کمانڈنگ کراچی میجر جنرل سلیم حیدر سے ملوایا تو انھوں نے سوال کیا کہ اب تک تو...

’شک تو ظاہر ہے کہ ایم کیو ایم پر ہی گیا۔ لیکن ایم کیو ایم نے واضح طور پر الزام خفیہ اداروں پر عائد کیا کہ انھوں نے عظیم طارق کو مار دیا تاکہ آپریشن کے نام پر ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی تیز کر دی جائے۔‘

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات