وہ طالبان جنہوں نے گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستانی ریاست کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اور جواب میں جن کے خلاف ریاست نے اپنی پوری قوت استعمال کی، اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے اور نہ پاکستانی آئین کو مقدس سمجھتے تھے جبکہ ہمارے وکلا صاحبان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں، آئین کو ماننے والے ہی نہیں بلکہ اس کی تعبیر و تشریح کرنا بھی ان کی ذمہ داری ہے۔ طالبان، پاکستان کے قانون سے باغی ہیں۔
وکلا کو اس ریاست نے کبھی قانون ہاتھ میں لینے یا غنڈہ گردی کرنے پر نہیں اکسایا لیکن ایک وقت ایسا بھی تھا کہ طالبان سے ریاست پاکستان نے افغانستان میں یہی کام لیا تھا۔ گویا مجاہدین اور طالبان کو بندوق اٹھانے اور ڈاکٹر نجیب اللہ اور ببرک کارمل جیسے مسلمانوں کو مرتد قرار دے کر مارنے کی ترغیب اسی ریاستِ پاکستان نے دی تھی۔
اس سارے موازنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ طالبان جو کچھ کررہے تھے وہ ٹھیک تھا اور وکلا جو کچھ کررہے ہیں، غلط ہے۔ فقط یہ سمجھانا مقصود ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے اور خود ہی جج بن کر سزا دینے کے فلسفے کے حوالے سے طالبان اور دہشت گردی کرنے والے وکلا ایک جیسے ہی نہیں بلکہ وکلا زیادہ قابلِ مذمت ہیں کیونکہ انہوں نے جس قانون کو توڑا ہے وہ دن رات اس کا ورد کرتے رہتے ہیں۔ وکلا کا قانون ہاتھ میں لینا اور پھر اس طریقے سے لینا کہ اس میں بےگناہ انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے، بعینہ ایسا ہے کہ جیسے امام صاحب اپنی...
وہ ووٹ کی خاطر یا پھر وقتی جھتے بندی کی خاطر جو کچھ کرنا چاہتے ہیں کر لیں لیکن ان کو یاد رکھنا چاہئے کہ اس کے بعد ان وکلا کے پاس طالبان کو غلط کہنے کا کوئی جواز نہیں ہوگا۔ یہاں تو وکلا سے مطالبہ بھی یہ نہیں کہ وہ لاہور کے وکلا کے جرم کو پوری وکلا برادری کا جرم تصور کرے۔ ان سے تو مطالبہ فقط یہ ہے کہ وہ ملزم وکلا کے خلاف قانون کے روبہ عمل آنے میں رکاوٹ نہ بنیں۔
SaleemKhanSafi Kalay kartoot walay
SaleemKhanSafi تیرے بھائی
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »