یکم جنوری 1959ء کو فیدل کاسترو نے کیوبا کے عوام کے سامنے ایک بالکونی میں کھڑے ہو کر اپنے انقلاب اور اپنی فتح کا اعلان کیا تھا اور اس کے بعد ایک کریبیئن جزیرہ کمیونسٹ ملک میں تبدیل ہو گیا۔
کیوبا میں باتستا کی حکومت میں عوام کی مشکلات بڑھ گئی تھیں اور بدعنوانی اور عدم مساوات کے علاوہ قانون حکام اور امرا کے تابع تھا جس میں سزا کا تصوّر صرف عوام کے لیے تھا۔ جرائم عام تھے اور جسم فروشی، جُوا اور منشیات کیوبا کے لیے سرطان بن چکی تھی۔ 1960ء میں کاسترو نے کیوبا میں وہ تمام کاروبار قومی ملکیت میں لے لیے جن سے دراصل امریکا مالی طور پر فائدہ سمیٹ رہا تھا۔ اس اقدام پر کیوبا کو تجارتی و اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ فیدل کاسترو پر متعدد قاتلانہ حملے بھی ہوئے، لیکن وہ محفوظ رہے۔