انہوںنے عشق میں ڈوب کر لکھا۔ وہ صوفی نہیں تھے،مگر صوفیوں کے امام تھے۔ بڑے صوفیا ان کے سامنے با ادب کھڑے نظر آئے۔نعت نبی لکھنا ایک نعمت ہے۔ خدا کسی کسی کو یہ نعمت عطا کرتا ہے اور حفیظ تائب کو یہ نعمت بدرجہ اتم عطاہوئی۔ وہ ایک عام انسان تھے، واپڈا کے معمولی اہل کار۔بھارت بلڈنگ میو ہسپتال کے سامنے، ان سے اول اول ملاقاتیں شروع ہوئیں۔ پہلے دوستی ہوئی۔ پھرا حترام کا رشتہ قائم ہوا اور اب وہ یادوں کی کہکشاں کی طرح روشن و تاباں ہیں۔ نعت لکھنے لگے تو ان کے سامنے عزتوں کے در وا ہو نے لگے۔ انہوںنے پنجابی...
احمد ندیم قاسمی لکھتے ہیں کہ میں نعت کے اس دور کی خوش قسمتی سمجھتا ہوں کہ اس دور کو حفیظ تائب کا سا نعت گو نصیب ہوا۔ چنانچہ بیسویں صدی کی نعت کا عنوان حفیظ تائب کی نعت ہے اور دیگر سب نعت گو ان کے مقلد ہیں۔ ڈاکٹر سلیم اختر کہتے ہیں کہ حفیظ تائب کی رحلت کے باوجود ہم نعت گو حفیظ تائب کے عہد میں نعت گوئی کر رہے ہیں۔ یقیناًآنے والا ہر زمانہ اس پر مُہرِ تصدیق ثبت کرے گا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »