بریگیڈئر مختار نے بتایا کہ پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ کل دوپہر کے بعد بڑا سیلابی ریلا یہاں سے گزرے گا جو ایک لاکھ کیوسک سے ڈیڑھ لاکھ کیوسک تک ہو سکتا ہے۔
بریگیڈئیر مختار احمد کے مطابق دریائے ستلج میں انڈین پنجاب سے آنے والے پانی کے بڑے ریلے کی وجہ سے سیلاب کا خطرہ ہے اور پی ڈی ایم اے پنجاب نے ضلع قصور اور اطراف کے اضلاع کی انتظامیہ کو کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی ہے۔ ضلعی انتظامیہ دریا کے کنارے پر آباد افراد کے انخلا کے انتظامات کر رہی ہے۔
انڈیا کی جانب سے پانی چھوڑنے پر آبی ماہر اور پانی کے مسائل پر کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم حصار کے کونسل ممبر پرویز عامر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ان کے خیال میں انڈیا جتنا پانی ذخیرہ کر سکتا تھا اس نے کیا اور یہ اضافی پانی ہے جسے پاکستان کی جانب بہایا گیا ہے۔ انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پانی دراصل ایک نعمت کے طور پر پاکستان میں آ رہا ہے لیکن پانی ذخیرہ کرنے کے وسائل نہ ہونے کے سبب ہم اس پانی کو سمندر برد کر دیں گے۔
ان کا کہنا تھا پاکستان کو پانی ذخیرہ کرنے کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھانا ہوں گے کیونکہ پاکستان دنیا میں سب سے کم عرصہ کے لیے پانی ذخیرہ کرنے والے ممالک میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیہون کے قریب ہم اس پانی کو بیراج بنا کر جمع کر سکتے ہیں، اسی طرح حاکڑہ کے قریب بھی ہمارے پاس قدرتی طور پر ایک چھوٹا دریا موجود ہے جس پر بیراج بنا کر اس پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »