پھر مشرف کے آخری دنوں والے الیکشن ہوئے تو نواز شریف واپس آئے، بے نظیر بھٹو کی ہلاکت پر روئے، الیکشن ہارے اور کالا کوٹ پہن کر حکومت گرانے کو چل پڑے۔
نواز شریف اپنی قریب المرگ بیگم کی عیادت چھوڑ کر آئے، جیل جانا یقینی تھا، پھر بھی آئے۔ اس دفعہ سیاستدانوں کو ادھر ادھر، اندر باہر کرنے والوں کو خیال آیا ہو گا کہ اب نواز شریف اپنے ہی جال میں آ گیا ہے۔ پاکستان آنے کا بڑا شوق ہے تو آئے جیلیں موجود ہیں، عدالتیں صادق امین اور اقامے کی صداؤں سے گونج رہی ہیں، میڈیا کھربوں کی کرپشن بتا رہا ہے، کوئی دو سو ارب ڈالر گن رہا ہے، کوئی کھانے کی میز پر لگی بوٹیاں شمار کر رہا...
جب ساتھی وزیر اعظم عمران خان کو سلیکٹڈ کہتے ہیں تو سلیکٹروں کا نام لیتے شرماتے ہیں۔ جب لاڈلا کہتے ہیں تو یہ نہیں بتاتے کہ اتنا لاڈ کس کو آ رہا ہے۔ اس امید میں رہتے ہیں کہ شاید روٹھا صنم ایک دفعہ پھر ہم پر نظر کرم ڈال دے۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ آپ سب کے سامنے بھی ہے اور منظر سے غائب بھی۔ جنھوں نے جے آئی ٹی میں ڈبے کے ڈبے ثبوت پیش کیے تھے، جو نیب ہر روز اربوں ڈالر کے خواب دکھاتی تھی۔ سب منظر سے غائب۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »