وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے 5 اگست کو پوری پاکستانی قوم اور دنیا میں جہاں جہاں کشمیری بسے ہیں یومِ استحصال منائے گی، اس روز کشمیریوں سے ہونے والے استحصال کو اجاگر کیا جائے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کا تشخص مٹایا، ان کا جھنڈا چھینا، ان کی شناخت ختم کی، ریاست جموں و کشمیر کو 3 ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی، انتظامیہ نے بزور بازو لیکن کشمیریوں نے اسے ذہنی طور پر قبول نہیں کیا چاہے وہ ہندو پنڈت، چاہے لداخ میں رہنے والا بدھ مت یا وادی میں رہنے والا مسلمان ہے کسی نے ذہنی طور پر نہ اسے تسلیم کیا ہے نہ قبول کیا ہے اور ان کی جدوجہد جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی بلیک آؤٹ آج بھی جاری ہے، دنیا جانتی ہے جو بنیادی حقوق آج بھی معطل ہیں اور کشمیری اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس کامیابی میں مقامی میڈیا کا کردار کمال کا تھا لیکن بیچ میں اس سے توجہ ہٹانے کی چالیں چلی گئی اور اندرونی سیاست نے غلبہ پالیا لیکن اس مسئلے اور اس کی سچائی سے کوئی انکار نہیں کرتا اور آپ نے اپنے قلم کے ذریعے جو کردار ادا کیا تاریخ اسے یاد رکھے گی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آئی پی یو میں اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ امریکی کانگریس میں 3 سماعتیں ہوئی ہیں جس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں، ہیومن رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے اس ایک سال میں بھارت کی غاصبانہ پالیسیوں پر کھل کر جتنی تنقید کی گئی پہلے کبھی نہیں کی گئی اور مقامی میڈیا کا مطالعہ کرلیں کہ شمال مشرق سے لے کر مقبوضہ کشمیر تک بھارت میں آگ سلگ رہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا یہ مسئلہ 55 برس بعد سلامتی کونسل میں 3 مرتبہ اٹھایا گیا، جو مسئلہ گرد کے نیچے دب گیا تھا اسے اجاگر کیا گیا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں کو دبا سکتا ہے، مٹا نہیں سکتا، یہ نقوش مٹنے والے نہیں، اس دھرتی، اس وادی میں اتنا لہو جاچکا ہے، ناحق لہو بہہ چکا ہے وہ بولے گا، خون بولتا ہے اور وہ خون بولے گا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »