کی بارشانڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کے حفاظتی دستے میں حال ہی میں ایک نئی اور مہنگی کار کی شمولیت ملک میں تنازع کا باعث بن گئی ہے۔ حزب اختلاف کے کئی رہنما اور سوشل میڈیا صارفین ’مرسیڈیز مے بیک ایس 250 گارڈ‘ کار کو مودی کے سادہ طرز زندگی کے دعوؤں کے برعکس سمجھتے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے رہنما اور ایک سابق سول سرونٹ جواہر سرکار نے لکھا کہ ’12 کروڑ روپے سے زیادہ کی وزیراعظم کی گاڑی! ہر روز نئے کپڑوں کے لیے مے بیک چشمے۔ خدایا! یہ فقیر ان مراعات کو کبھی نہیں چھوڑے گا، ہارنے کے باوجود بھی۔'مودی کو اس سے قبل ایک ایسا سوٹ پہننے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں پورے کپڑے پر ان کا نام کندہ ہوا تھا۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اسکی قیمت تقریباً دس لاکھ روپے...
یہ ایک ایسا دعویٰ ہے جس کی ابھی تک مکمل طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ ان کی تعلیمی ڈگریوں پر بھی ناقدین کے سوالوں کے تسلی بخش جوابات نہیں ملے ہیں۔ اس صورت حال میں مخالفین کے مودی کے دعوؤں سے متعلق سوالات کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے یہ اطلاع دی کہ ’مرسیڈیز مے بیک کی قیمت اور وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں اضافہ سے متعلق دیگر تفصیلات کے بارے میں قیاس آرائیوں کے درمیان، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نئی کاریں اپ گریڈ نہیں ہیں بلکہ معمول کے مطابق تبدیلیاں ہیں کیونکہ بی ایم ڈبلیو نے ان کے زیر استعمال ماڈل کو بنانا بند کر دیا تھا۔‘کچھ صارفین نے مودی کے مے بیک کار کے استعمال کا جواز پیش کرتے ہوئے دوسرے لیڈروں کے مبینہ طرز زندگی پر تنقید...
تاہم سابق سرکاری ملازم وجاہت حبیب اللہ نے، جو اس وقت اس جزیرے کے منتظم تھے، اخبار نیشنل ہیرالڈ میں مودی کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئی این ایس وراٹ پر اصل میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی تھی۔
Unho nay ab khud assemble karna shuru kar de hai ider tou foreign assemble he chalti hai wo b S600 or wo b koi 5 set jatay hain protocol k or khanay k lea paisay nai jitni ayashi ke jati in fazooleyat pay.
Faqer tu awam ban gai
آگر, عمران, زرداری اور نواز شریف پاکستان میںmercedes کے مزے کرتے ہیں تو انڈیا کا PMکیوں نہ کرے , جنکی اکانومی بھہی اچھی ہے ہم سے
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »