اپنی والدہ لوسی کی ڈائری پہلی بار پڑھتے ہوئے تسنیم کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر چکی تھیں۔ تسنیم کو اس ڈائری کی موجودگی کا علم نہیں تھا، یہ اس آگ میں بچ گئی تھی جس نے اس کی والدہ لوسی کی جان لے لی تھی۔ تسنیم اس وقت ایک چھوٹی سی بچی تھیں۔
اس ڈائری کے صفحات میں تسنیم کی والدہ لوسی کی امیدوں اور مستقبل کے خوابوں سے لے کر اس درد کی تفصیل سے بھی درج ہے جو وہ مرنے سے قبل چُپ چاپ سہتی رہیں۔ تسنیم کے والد کا نام اظہر علی محمود تھا جو کہ ایک ٹیکسی ڈرائیو تھے۔ اظہر عمر میں لوسی سے 10 سال بڑے تھے اور انھوں نے 12 سال کی عمر سے لوسی کی گرومنگ اور ان کا جنسی استحصال شروع کر دیا تھا۔
لیکن برطانیہ میں ریپ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچوں کے لیے کوئی خیراتی ادارے موجود نہیں ہیں، تسنیم جیسے کئی لوگوں کو کسی ماہر کی مدد کے بغیر پیچیدہ جذبات سے نمٹنے کے لیے تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے۔ ویسٹ یارکشائر کے علاقے ایلکلے میں پرورش پانے والے نیل کا بچپن خوشگوار گزرا، لیکن وہ ہمیشہ اس خاتون کے بارے میں متجسس رہتے تھے جنھوں نے انھیں جنم دیا تھا۔ انھوں نے ایک پریوں کی شہزادی کی تصویر کشی کی اور خواب دیکھا کہ وہ ایک دن دوبارہ مل جائیں گے۔
پیار کے بجائے ریپ اور تشدد سے پیدا ہونے کا کیا مطلب ہے؟ اور کیا نیل کی پیدائشی ماں کبھی ان سے ملنے کو تیار ہوں گں؟جیسے ہی جیل کا بھاری دروازہ بند ہوتا ہے تسنیم کو اپنا دل تیزی سے دھڑکتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ جیل کی دوسری طرف کا بھاری دروازہ کھلتا ہے اور ایک گارڈ انھیں ایک چھوٹے سے ٹھنڈے کمرے میں لے جاتا ہے۔ یہاں ایک میز اور دو کرسیاں لگی ہیں۔
پہلی بار اپنی پیدائشی ماں سے ملنے کے لیے ٹرین سٹیشن کے باہر انتظار کرتے ہوئے نیل کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ انھوں نے اس لمحے کے بارے میں کئی بار سوچا تھا کہ کیا کرنا ہے اور کیا کہنا ہے۔دونوں ایک دوسرے کی آنکھوں میں دیکھتے ہیں۔ نیل بہت بے چینی محسوس کرتے ہیں۔ نیل نے اس رات کے بارے میں بات نہیں کی جس رات ان کی والدہ کا ریپ ہوا تھا۔ وہ اپنی ماں کو اس اذیت سے نہیں گزارنا چاہتے تھے۔ وہ سمجھتے ہیں ان کا کوئی پیدائشی باپ نہیں ہے۔سیمی مڑ کر اپنے سب سے بڑے بیٹے کو دیکھتی ہیں جو کار میں ان کے ساتھ بیٹھا ہے۔ وہ اسے آگاہی کی اذیت سے بچانا چاہتی ہیں مگر نہیں جانتیں کہ کیسے۔سال ہے 2013 اور سیمی نے حال ہی میں اپنے 12 سالہ بیٹے کو اس بارے میں حقیقت بتائی ہے کہ کیا ہوا تھا اور وہ کیسے حاملہ ہوئیں۔۔۔ ارشد حسین، وہ شخص جسے وہ والد کہتا تھا، نے 14 سال کی عمر سے سیمی...
جب انھوں نے بچے کو جنم دیا تو اس کے والد ڈیلیوری روم میں موجود تھے۔ دائیوں نے مینڈی کے نوزائیدہ بیٹے کو ان کے حوالے کیا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »