مدینہ کا تصور ہے۔ حقیقت میں وہ تاجدار انبیاء خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ریاست کا فلسفہ عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں۔جب ہم ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں تو اس کا واضح مطلب قرآن کے احکامات اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل کی بات ہوتی ہے۔ اس میں مذہبی رواداری بھی ہے، تحمل مزاجی بھی ہے، برداشت بھی ہے، مظلوم کا ساتھ بھی نظر آتا ہے، حق پر قائم رہنے کی مثالیں بھی ملتی ہیں، حق کے لیے ڈٹے رہنے پر تکالیف کو برداشت کرنے کے واقعات بھی نظر آتے ہیں۔ اس...
قارئینِ کرام بدقسمتی ہے کہ قیام پاکستان سے آج تک ہمارے قائدین نے قوم کی کردار سازی پر کوئی توجہ نہیں دی۔ مذہبی ہوں یا سیاسی رہنما سب نے اپنے ووٹرز اور مریدین کی تعداد میں اضافے کو۔ہدف بنا کر کام کیا اور کامیابی بھی حاصل کی لیکن ان بنیادی خامیوں کو دور کرنے پر کسی نے توجہ نہیں دی جو آج بھی ہماری ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ حکمران اپنی حکومت بچانے میں لگے رہے یا دور حکومت کو طوالت دینے میں الجھتے رہے انہوں نے جان بوجھ کر اس معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا نہیں کیا جہاں ایک عام آدمی...
ریاست مدینہ کا قیام چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے آپ کو صادق و امین بنائیں۔ پھر بات بنے گی۔ ایسے کرپٹ معاشرے، جھوٹ کی بنیاد پر چلنے والے معاشرے، ناپ تول میں کمی کرنے کو فن سمجھنے والے، ملاوٹ کو مہارت سمجھنے والے، حقوق غصب کرنے کو بہادری سمجھنے والے، برائی پر اترانے والے افراد ریاست مدینہ قائم نہیں کر سکتے۔
وزیراعظم عمران خان قوم کی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو ایک آل پارٹیز کانفرنس قوم کی کردار سازی پر کال کریں۔ ون پوائنٹ ایجنڈہ بنا رکھیں کہ صرف جھوٹ ترک کر دینا ہے۔ سچ بولا جائے گا سچ سنا جائے گا، سیاست دان قوم سے وعدہ کریں کہ جھوٹ نہیں بولیں گے، جھوٹ نہیں سنیں گے، غلطی کو تسلیم کریں گے۔ یقین مانیے تبدیلی نظر آنا شروع ہو جائے گی۔ یہ ممکن نہیں کہ ایک طرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قائم کردہ ریاست کا نمونہ پیش کرتے پھریں دوسری طرف بنیادی اصولوں سے انحراف کرتے رہیں تو یہ اس کام سے ووٹ بینک تو...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »