موسم سرما شروع ہوتے ہی کرونا کے کیسز میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس کو طبی ماہرین دوسری لہر قرار دے چکے ہیں، دوسری لہر پہلی سے زیادہ شدید بتائی جارہی ہے کیونکہ اموات کا گراف بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
ابتدائی ایام میں ماہرین نے چمگادڑ کو کرونا کی وجہ قرار دیا تھا کیونکہ اس کے اندر موجود وائرس بھی کوویڈ سے ملتے جلتے ہیں مگر جب دیگر مطالعے ہوئے تو کئی اور جانوروں کے نام بھی سامنے آئے۔ امریکا میں پچھلے سال موسم خزاں اور موسم سرما میں موسم گرما اور بہار کے مقابلے میں نزلے کے 40 گنا زیادہ کیسز سامنے آئے تھے جبکہ متوسط درجہ حرارت رکھنے والے ممالک میں سردی کے موسم میں عام طور پر نزلے اور زکام کے کیسز میں 10 گنا اضافہ نظر ہوجاتا ہے، اسی طرح گرم ممالک میں یہ اضافہ برسات کے موسم میں ہوتا ہے۔ماضی میں ایسا بہت کم ہوا ہے کہ وبا کی وجہ بننے والے کسی نئے وائرس نے سردیوں میں زیادہ شدت اختیار کی ہو، اگر گزشتہ ڈھائی سو سال کا مشاہدہ کیا جائے تو اس دوران سانس کی نالی کو متاثر کرنے والی دس کے...
اگر سائنسدان یہ سمجھنے میں کامیاب ہوجاتے کہ نزلہ کسی ایک موسم میں تیزی سے کیوں پھیلتا ہے، تو ان کا کام بہت آسان ہوسکتا تھا مگر ابھی تک اس حوالے سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں آسکی ہے۔
ARYNEWSOFFICIAL زیادہ زیادہ جسم کے أوپر کپڑے پاہینے جوربے بھی اسی طرح ٹوپی مہوٹی ھو📆
ARYNEWSOFFICIAL
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »