مرنے سے قبل چند افراد کو اپنے وہ پیارے کیوں دکھائی دیتے ہیں جو پہلے ہی مر چکے ہوتے ہیں؟ قریب المرگ افراد کے تجرباتیہ اپریل 1999 کی بات ہے جب امریکہ کے ڈاکٹرکرسٹوفر کیر نے اپنی پریکٹس کے دوران ایک ایسا واقعہ دیکھا جس نے ان کے کیریئر کا رُخ بدل کر رکھ دیا۔
اس کے کچھ دیر بعد میری کی وفات ہو گئی۔ اگلے دن اُن کی بہن ہسپتال پہنچیں تو انھوں نے بتایا کہ کئی دہائیوں پہلے میری کے ہاں پیدا ہونے والا ان کا پہلا بیٹا ’ڈین‘ تھا اور وہ پیدائش کے وقت ہی مردہ پیدا ہوا تھا۔ اُن کے مطابق مرنے والے شخص کو اِن تجربات کا علم موت سے ہفتوں پہلے شروع ہو جاتا ہے اور زندگی کے اختتام کے قریب آتے ہی ایسے واقعات کے رونما ہونے میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
اسی لیے ڈاکٹر کیر نے سنہ 2010 میں امریکہ میں ایک اہم تحقیق کا آغاز کیا۔ اُس وقت تک مرنے سے قبل مریض کو پیش آنے والے اس نوعیت کے تجربات کے بارے میں زیادہ تر کہانیاں ڈاکٹر یا مریض کے علاوہ کوئی تیسرا فرد بتاتا تھا، لیکن ڈاکٹر کیر نے سائنسی بنیادوں پر ایک باضابطہ سروے شروع کیا۔ سنہ 2020 میں ڈاکٹر کیر نے کتاب ’ڈیتھ از بٹ اے ڈریم: فائنڈنگ ہوپ اینڈ مینیگ ایٹ لائفز اینڈ‘ شائع کی۔ ہسپانوی زبان میں لکھی گئی اس کتاب کا 10 زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔
’ہم جس چیز کی توقع کرتے ہیں وہ ذہنی پریشانی میں اضافہ ہے کیونکہ لوگوں کو اپنی زندگی کے اختتام کا سامنا ہوتا ہے۔ لیکن عام طور پر ہم مرنے والے شخص میں ان جذبات کو دیکھ نہیں پاتے۔‘ ’ایک اور دلچسپ نکتہ یہ ہے کہ وہ اپنے خوابوں میں کسے دیکھتے ہیں۔ وہ لوگ بڑی تعداد میں نظر آتے ہیں جو مرنے والے کی زندگی میں انتہائی قریب تھے یا جن سے انھیں بہت زیادہ محبت تھی، جنھوں نے زندگی میں مرنے والے کا ہر موقع پر ساتھ دیا اور ان کی حفاظت کی۔ سادہ الفاظ میں وہ افراد جو مرنے والے کے بہت قریب تھے۔ اور ان افراد میں والدین میں سے کوئی ایک یعنی صرف ماں اور صرف باپ یا دونوں بھی سرفہرست ہیں، یا کوئی بھائی یا...
’ہو سکتا ہے کہ وہ کوئی انتہائی واضح خواب دیکھ رہے ہوں، اتنا واضح کہ جس کے دوران وہ محسوس کریں کہ جیسے جیسے وہ جاگ رہے ہیں۔ مگر ہم واقعی نہیں جانتے۔ لیکن واضح طور پر اگر ہم اپنے مریضوں کی باتوں پر اعتبار کرتے ہیں تو معاملہ یہ ہے کہ ان تجربات سے گزرتے ہوئے وہ ہمیشہ سو نہیں رہے ہوتے۔‘جواب: بچے اسے بہتر طریقے سے محسوس کرتے ہیں کیونکہ اُن کے پاس وہ فلٹر نہیں ہیں جو بالغوں کے پاس ہوتے ہیں۔ بچوں میں قدرتی طور پر ایک کُھلا پن ہوتا ہے۔ وہ تصورات اور حقیقت کے درمیان واضح سرحدیں نہیں کھینچتے۔ ان کے ذہن...
’اور پھر کچھ مواقع پر مرنے والے سے سوال پوچھنے کے بجائے میں صرف ایک طرف بیٹھا رہا اور بس وہاں موجود رہا اور دیکھتا رہا۔ مجھے کسی ایسی چیز کو طبی توجیح بنانے غلط لگا جو اس شخص کی زندگی میں انتہائی ذاتی عمل تھا اور اس میں مداخلت کرنا واقعی میرا کام نہیں تھا۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »