کرکٹ مؤرخ نجم لطیف بتاتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم لکھنؤ ٹیسٹ جیت کر جب واپس ہوٹل پہنچی تو فضل محمود نے دیکھا کہ نذر محمد سج دھج کے تیار ہو کر کہیں باہر جانے کے موڈ میں ہیں۔ فضل محمود نے پوچھا اتنا تیار ہو کر کہاں جا رہے ہیں؟ جواب ملا ملکۂ غزل بیگم اختر فیض آبادی سے ملنے جا رہا ہوں۔ یہ سننا تھا کہ فضل محمود بھی ان کے ساتھ ہو لیے۔
فضل محمود اور نذر محمد کو دیکھ کر وہ چونک گئیں اور کہنے لگیں آپ کو تو میچ میں ہونا چاہیے تھا۔ انھیں بتایا کہ پاکستانی ٹیم میچ جیت چکی ہے جس پر وہ بہت خوش ہوئیں اور کہنے لگیں میں پاکستانی ٹیم کے لیے خصوصی دعائیں کرتی رہی ہوں۔ فضل محمود نے اپنی کتاب میں تحریر کیا ہے ’نذر محمد جتنے زبردست کرکٹر تھے اتنے ہی اچھے گلوکار بھی تھے۔ اسی دورے میں جب ٹیم بس میں سفر کر رہی ہوتی تھی تو کھلاڑیوں کا گانا گانا معمول کی بات تھی۔‘
فضل محمود اپنی کتاب میں مزید لکھتے ہیں ’پاکستانی ٹیم کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب میں مشہور گلوکار طلعت محمود بھی مدعو تھے جنھوں نے دو گھنٹے تک غزلیں اور گیت سنائے۔ جب وقفہ ہوا تو نذر محمد سے کچھ گانے کے لیے کہا گیا۔ جب نذر محمد نے 'پیا بن نہ آئے چین'گایا تو طلعت محمود حیران رہ گئے۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: newsonepk - 🏆 18. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »