لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کی تفتیش کے حوالے سے گرفتار سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کے لیے دائر درخواست میں یوسف عباس نے موقف اپنایا کہ نیب کی حراست میں 48 دن جسمانی ریمانڈ پر رہا لیکن کوئی شواہد عدالت میں پیش نہیں کیے گیے حالانکہ نیب نے 410 ملین کی رقم کا الزام لگایا جبکہ اس کا تمام ریکارڈ موجود ہے۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ مریم نواز اور نواز شریف کو عدالت سے ضمانت پر رہائی مل چکی ہے جبکہ نیب کا یوسف عباس کے خلاف کیس ان کی نسبت نہایت کمزور ہے۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ نیب کہتا ہے کہ جب یوسف عباس 10 سال کا تھا تو تب سے منی لانڈرنگ کے لیےنواز شریف کی معاونت کرتا رہا ہے، یہ باتیں تو ہم ٹرائل کورٹ میں ثابت کریں گے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یوسف عباس کے اکاؤنٹ میں براہ راست بیرون ملک سے رقم آئی، جب ملزم نے رقم نکلوا کر چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں جمع کروائی اور اس وقت ملزم چوہدری شوگر ملز کا ڈائریکٹر تھا۔
جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ ملزم نے اگر تو خود وہ رقم نکلوا کر استعمال کی تو پھر صورت حال اور ہونا تھی، کیا چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ سے ملزم نے کوئی رقم نکلوائی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یوسف عباس چوہدری شوگر ملز کا ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر رہے ہیں اور چوہدری شوگر ملز کو نقصان میں چلنے کا بیان دیتے ہیں۔
اس کیس میں اکتوبر 2018 میں نیب کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہلِ خانہ، ان کے علاوہ امریکا اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے کچھ غیر ملکی اس کمپنی میں شراکت دار ہیں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »