ایک عرصے کے بعد چند روز پہلے لاہور جانا ہوا تو ایسا لگا‘ اسے دیکھے صدیاں بیت گئی ہیں۔ جونہی ٹھوکر نیاز بیگ کی جانب سے نہر والی سڑک پر گاڑی پل سے نیچے اتری‘ ایک گھنے باغ میں سے گزرنے کا احساس ہونے لگا۔ نہر کے کنارے اب زیادہ تر درخت ہیں اور دوسری طرف کی آبادیوں اور سڑک کے درمیان بھی ہر نوع کے درختوں نے ایک نئی کیفیت پیدا کر دی ہے۔ نصف صدی پہلے جب ہم جامعہ پنجاب میں طالب علم تھے تو موجودہ کیمپس نیا بنا تھا۔ کیمپس کو شہر سے نکال کر یہاں مضافات میں لایا گیا تھا۔ تب یہ علاقہ اصل شہر کا مضافات ہی...
مال روڈ پر چڑھیں تو قدیمی سایہ دار آسمان کو چھوتے پیپل کے پیڑ‘ جو تب چھوٹے تھے‘ اب ہر جانب سے ایک دوسرے کے ساتھ پیوست نظر آتے ہیں۔ مال روڈ کو چوڑا کرنے کے کچھ نالائقوں نے ماضی میں منصوبے تو بنائے مگر شکر ہے کہ وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ اگر کوئی کبھی ایسا کرنے کی کوشش کرے گا تو ہمارے ڈیرے درختوں کے تنوں کے ساتھ ہوں گے۔ کاش ہماری کوششیں اورنج لائن ٹرین منصوبے کے خلاف بھی کامیاب ہوتیں۔ کامل خان ممتازاور لاہور کی تاریخی شناخت‘ آثارِ قدیمہ اور تہذیبی ورثے کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں مصروف دوسرے افراد...
مغلوں اور انگریزوں کے دور کے پاکستانی اور جنوبی ایشیا کے دیگر شہر صرف ہمارے لیے ہی نہیں‘ پوری دنیا کے لیے مثال ہیں‘ مگر ہماری بے لگام آزادیوں‘ حرص و ہوس کے مارے حکمرانوں اور ان کی خادم نوکر شاہی نے ہمارے شہروں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ میں کس کس شہر کا رونا روئوں‘ ہر شہر میں ''کمپنی باغ‘‘ تھے‘ جو ایسٹ انڈیا کمپنی نے اقتدار سنبھالتے ہی بنائے تھے۔ یقین نہیں آتا تو جا کر دیکھ لیں‘ ان کا حشر مقامی حکومتوں اور ضلعی نوکر شاہی نے کیا کیا ہوا ہے۔ لاہور میں کچھ پُرانے باغات‘ اور نہر کے سرسبز...
لاہور کی شناخت اس کی قدیمی تاریخ‘ عمارات یا باغات تک محدود نہیں‘ اس کے ثقافتی رنگ‘ ادبی محفلیں‘ علمی ادارے‘ شاعر‘ ادیب‘ مفکر‘ نظریاتی اور سماجی تحریکیں‘ اخبارات‘ رسائل اور ہر نوع کی محفلیں تھیں۔ ہم جب طالب علم تھے تو 'پاک ٹی ہائوس‘ 'چائنیز لنچ ہوم‘ خوبصورت عمارت میں واقع مال روڈ کا 'شیزان‘ اور نہ جانے کتنے اور چائے خانے تھے۔ ادبی محفلوں میں شرکت کرتے۔ پاکستان کی تاریخ کی دو دہائیاں یعنی ساٹھ اور ستر کی دہائیاں بیداری اور کئی فکری تحریکوں کا زمانہ تھا۔ لاہور ہی سب سے بڑا مرکز تھا۔ اس...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »