کانگو وائرس کادوسرا نام کریمین کانگو ہیمورہیجک فیور ہے ، جو پہلی بار 1944 میں "کریمیا " کے علاقے میں سامنے آیا تھا ، انہی دنوں میں یہ افریقہ کے ملک "کانگو" کے کچھ افراد میں بھی پایا گیا ، اس مناسبت سے اس بیماری کا نام کریمین کانگو ہیمورہیجک فیوررکھاگیا۔
جن ممالک میں گوشت کھایا جاتا ہے اور صفائی ستھرائی کا فقدان ہے وہاں اس بیماری کا خطرہ موجود رہتا ہے، متاثرہ جانوروں کے گوشت اور خون کے علاوہ یہ وائرس سے متاثرہ جانوروں یا کیڑوں کے کاٹنے سے بھی انسانوں کے خون میں شامل ہو جاتا ہے ۔کانگو وائرس سے متاثرہ شخص کو تیز بخار چڑھتا ہے اس کے ساتھ ہی جسم میں درد ، گلے میں تکلیف، جسم پر سرخ دھبے ، آنکھوں میں جلن محسوس ہوتی ہے ، کانگو وائرس کے شکار افراد میں بلڈ پلیٹلٹس تیزی سے کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں...
اگر ہاتھ پر کوئی چوٹ یا کٹ لگا ہواہے اس کو پہلے سے کور کریں، ماسک لگائیں تاکہ خو ن کے چھینٹے وغیرہ منہ پرنہ پڑیں، کھال کو اٹھانے میں بھی محتاط رہیں اس پر لگے کیڑے اس جراثیم کو آپ کے جسم میں منتقل کر سکتے ہیں۔ یہ وائرس تیزی سے اثر کرتا ہےاور اندرونی اعضاء کو خراب کر دیتا ہے اس لئے اس کا فوری علاج ضروری ہے لہذا اگر کوئی شخص قصاب کے پیشے سے منسلک ہے یاخاص طور پر آج کل عام لوگ بھی مویشیوں سے قریب ہیں تو ان کو اگر ہلکابخار، نزلہ، گلے میں تکلیف یا جسم میں درد وغیرہ کی علامات ظاہر ہوں توفوراً پی سی آر ٹیسٹ کرایا جائے ۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »