اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے برطانیہ میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو برطانوی انسداد دہشت گردی کمانڈ کے 3 عہدیداران کو گواہی کے لیے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔کے مطابق اے ٹی سی جج شاہ رخ ارجمند نے تفتتیشی افسر کو قتل کیس میں پہلے سے گرفتار ملزمان کو حال ہی میں برطانوی سینٹرل اتھارٹی موصول ہونے والے شواہد کی روشنی میں پوچھ گچھ کرنے کی اجازت بھی دے...
برطانوی حکام کی جانب سے فراہم کردہ شواہد میں قتل کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج، فرانزک اور پوسٹ مارٹم رپورٹ، برآمد ہونے والا میمو، تفتیشی افسران اور دیگر 23 گواہان کے بیانات شامل ہیں۔واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔
تینوں ملزمان کو گرفتاری کے بعد اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ ایف آئی اے کی تحویل میں تھے، ان ملزمان سے تفتیش کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ مقدمے میں ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی سازش اور قاتلوں کومدد فراہم کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے جبکہ مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات 34، 109، 120بی،302 اور 7 شامل کی گئی تھیں۔6 دسمبر 2015 کو تین مبینہ ملزمان معظم علی ، سید محسن اور خالد شمیم کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
گرفتار ملزمان نے اعتراف کیا تھا کہ عمران فاروق کا قتل ایم کیو ایم کے سینیئر رہنما محمد انور کی ہدایت پر کیا گیا کیونکہ محمد انور کا خیال تھا کہ عمران فاروق الگ گروپ بنانا چاہتے تھے۔ جیل میں قید خالد شمیم نے ویڈیو میں الزام لگایا تھا کہ ایم کیو ایم قائد الطاف حسین ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل میں ملوث تھے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
عمران فاروق قتل کیس: انسداد دہشتگردی عدالت میں اہم شواہد جمع - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
عمران فاروق قتل کیس: انسداد دہشتگردی عدالت میں اہم شواہد جمع - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »