سابق صدر آصف علی زرداری نے مسلم لیگ قائداعظم کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور اور قائم مقام گورنر پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سے تحریک عدم اعتماد کیلیے حمایت مانگ لی۔
اس موقع پر شجاعت حسین نے کہا کہ ہمارے پرانے تعلقات ہیں، یہ تعلقات قائم رہنے چاہئیں۔ آصف علی زرداری نے کہا حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث تمام اپوزیشن عدم اعتماد پر متفق ہے، اس پر شجاعت حسین نے کہا کہ ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ سیاسی معاملات پر آئندہ بھی مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا۔ ملاقاتوں کے دو دور ہوئے، قائدین کی علیحدگی میں بھی ملاقات ہوئی۔ اس دوران حکومت مخالف تحریک عدم اعتماد پر گفتگو ہوئی جبکہ مہنگائی کا مسئلہ بھی زیر غور آیا۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر چوہدری برادران سے حمایت مانگ لی جس پر چوہدری برادران نے جواب دیا کہ تحریک عدم اعتماداور دیگر معاملات پرپارٹی سے مشاورت کریں گے۔ آئندہ چند دنوں میں آصف زرداری کی چوہدری برادران سے ایک اور ملاقات ہوسکتی...
بلوچستان عوامی پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ بی اے پی حکومت کی سب سے بڑے اتحادی جماعت ہے مگر وفاقی کابینہ میں مناسب نمائندگی نہیں ملی، وفاقی حکومت میں دو وزارتیں دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ بی اے پی ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ کے دوران وزیراعلی بلوچستان اپنے تحفظات سامنے رکھیں گے۔ بی اے پی ذرائع نے کہا کہ تحفظات دور نہ ہونے کی صورت میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔
چودھری برادران کو اپنے تجربات سے سمجھنا چاھئے کے موقع پرست طوطاچشم اپنے اقتدار کے لئے ان کے در پر آئے ھیں تاکہ اپنی خاندانی حکومت قائم کرکے ملک کو لوٹیں. اس ملک اور عوام کی فلاح کے لئے ان لٹیروں اور مکاروں کا ساتھ دینا سانپوں کو دورھ پلانا ھے.یہ پھر ڈسیں گے جو ان کی فطرت ھے.
نیازی حکومت خود اپنی نااہلی نالائقی اور بیڈ گورننس کی وجہ سے ختم ہو گی۔حکومتی پارٹی کے اندر اس کے ممبران اسمبلی میں بہت زیادہ عدم اطمینان ہے۔لوگ جھوٹ سن سن کر تنگ آ چکے ہیں ۔حکومتی اتحادی بھی اس نیازی حکومت سے بیزار ہو چکے ہیں اسلیئے عدم اعتماد کی تحریک یقینا کامیاب ہو جائے گی
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »