عدلیہ سے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کا جلد خاتمہ ہوگا، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ

  • 📰 ExpressNewsPK
  • ⏱ Reading Time:
  • 79 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 35%
  • Publisher: 53%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

عدلیہ میں مداخلت کا آغاز مولوی تمیز الدین کیس سے ہوا، اس میں ملوث اداروں کا نام لینا مناسب نہیں، جسٹس ملک شہزاد

عدلیہ سے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کا جلد خاتمہ ہوگا، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹسپریم کورٹ؛ الیکشن ٹربیونلز کیخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل سماعت کیلیے مقررویڈیو؛ ریلوے پولیس نے خاتون سمیت 4 بچوں کو ٹرین کی زد میں آنے سے بچا لیاپی او ایس سسٹم کی خلاف ورزی پر دکان سیل اور جرمانہ عائد ہوگا، چیئرمین ایف بی آرلاہور؛ 7 ماہ سے بند چڑیا گھر عیدالاضحیٰ پر سیاحوں کیلیے کھولنے پر غورخاتون ڈاکٹر کو بیرون ملک ورک ویزا دلوانے کا جھانسہ دیکر رقم ہتھیانے والا ملزم گرفتارافغان کھلاڑیوں کی پاکستان سے جیت؛ ڈریسنگ روم...

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد نے کہا ہے کہ عدلیہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت زیادہ ہے اس میں ادارے ملوث ہیں جن کا نام لینا مناسب نہیں عدلیہ جدوجہد کررہی ہے کہراولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے چیف جسٹس بنتے ہی فل کورٹ میٹنگ بلائی اور اس میں فیصلہ کیا کہ ہڑتال کلچر برداشت نہیں ہوگا، 13 مئی کو پنجاب کی عدلیہ کو سرکلر جاری کیا اور بتایا کہ ہڑتال کی کسی کال کو نہیں مانیں گے، ہڑتال کی کال ہو یا نہیں کام قانون کے مطابق کریں جس کے بعد پنجاب کے تمام وکلاء نے ہڑتال...

انہوں نے کہا کہ ملک کے 90 فیصد وکلا اچھے لوگ ہیں، صوبہ پنجاب میں دو لاکھ سے زائد کیسز دائر ہوئے اور فیصلہ تین لاکھ سے زائد کیسز کا فیصلہ ہوا جس کے سبب زیر التواء مقدمات میں واح کمی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت زیادہ ہے اور مولوی تمیز الدین کیس سے یہ سلسلہ شروع ہوا اس میں ادارے ملوث ہیں جن کا نام لینا مناسب نہیں تاہم اس وقت عدلیہ بغیر دباؤ کے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے، ایک ڈسٹرکٹ جج نے اس مداخلت کا خط لکھا کہ میں ڈرتا نہیں اس جج نے کہا انصاف کروں گا کسی سے ناانصافی نہیں کروں گا جج کے ان الفاظ سے میرا خون ڈیڑھ کلو بڑھ گیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ ایسی بہت شکایات ہمارے پاس آئی ہیں ایک بار ڈسٹرکٹ جج نے کہا وہ ڈرتے نہیں صرف آگاہ کر رہے ہیں، آسمان والے کی ٓپ کو رہنمائی ملے گی آپ بلیک میلنگ کا شکار نہ ہوں، کوئی جج کسی بلیک میلنگ میں نہ آئے، اسٹیبلشمنٹ کی عدلیہ میں مداخلت کا جلد خاتمہ ہونے والا ہے یہ میرے ایمان کا حصہ ہے۔نان فائلرز گاڑی اور مکان نہیں خرید سکیں گے، مزید پابندیاں لگانے کی تیاریٹی20 ورلڈکپ؛ امریکی ریاست فلوریڈا میں شیڈول میچز بارش کی نذر ہونے کا خدشہپنجاب حکومت کا 100 یونٹ والے صارفین کو مفت...

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 13. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

عدلیہ اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے جان چھڑانے کیلئے جدوجہد کررہی ہے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹعدلیہ میں مداخلت میں مختلف ادارے ملوث ہیں اور اس مداخلت کا آغاز مولوی تمیز الدین کیس سے ہوا: جسٹس ملک شہزاد
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »

پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر پر عدلیہ کیخلاف میدان میں نکلنے کا الزامچیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا ہے کہ عدلیہ سے آر اوز لینے کیلئے چیف جسٹس سے ملاقات کی تھی: ترجمان الیکشن کمیشن
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »

عمران خان عام مجرم یا قیدی نہیں، الیکشن سے ثابت ہوگیا ان کے لاکھوں سپورٹرز ہیں، جسٹس اطہرمنتخب عوامی نمائندوں کی تضحیک اور ہراسانی میں اسٹیبلشمنٹ عدلیہ کا گٹھ جوڑ رہا، جسٹس اطہر کا نیب کیس میں اختلافی نوٹ
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »

اب حشر اُٹھا کیوں نہیں دیتے؟چیف جسٹس آف پاکستان کو آئین کی بالادستی، انسانی حقوق اور عدلیہ کے آئینی...
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »

عمران خان نیب ترامیم کیس میں وڈیو لنک پر سپریم کورٹ میں پیشچیف جسٹس نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے نیب ترامیم کیخلاف کیس کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »

جسٹس محسن اختر کیانی کا لاپتا افراد کے کیسز براہ راست نشر کرنے کا حکماسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتا افراد کے تمام کیسز کی براہ راست نشریات کا حکم جاری کر دیا۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »