ایک اور سوشل میڈیا صارف انیس ادریس کا کہنا تھا ’زندگی بہت غیر متوقع ہے، ایک وقت تھا کہ وہ پاکستان ٹیلی وژن کے حاکم تھے اور ملک میں ایک بڑا نام تھے اور ہمارے بچپن کا ایک بڑا حصہ تھے۔ خدا ان کا آگے کا سفر آسان کرے۔‘اسامہ سلیم نامی صارف کا کہنا تھا ’تنازعات کا ایک طرف رکھیں تو عامر لیاقت پاکستان کی ٹیلی وژن تاریخ کا ایک بڑا نام تھے، ایک عظیم انٹرٹینر تھے۔‘
علی سلمان علوی نامی صارف نے لکھا ’عامر لیاقت اپنی زندگی کے بحران سے گزر رہے تھے۔ میں نے ان کے کریئر کا عروج دیکھا ہے، ان کے سیاسی اور پیشہ وارانہ کریئر کو گرتے بھی دیکھا۔ آپ بحران کے وقت اپنے خاندان میں پناہ ڈھونڈتے ہیں لیکن بدقسمتی سے جب انھیں سب سے زیادہ ضروت تھی ان کے پاس ایک خاندان نہیں تھا۔‘شیراز نامی صارف نے کچھ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے عامر لیاقت کی وفات پر غیر حساس تبصروں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا ’ڈپریشن مذاق نہیں ہے۔ اگر آپ کے پاس کچھ اچھا کہنے کو نہیں ہے تو کچھ نہ کہیں۔...
عامر لیاقت حسین نے ایک طویل عرصے تک سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی اور سنہ 2016 میں ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی متنازع تقریر سے چند روز قبل وہ دوبارہ سرگرم ہوئے۔ سنہ 2018 میں عامر لیاقت حسین نے عمران خان کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا تو انھوں نے کہا تھا کہ ’میرا آخری مقام پی ٹی آئی تھا۔‘ وہ سنہ 2018 کے انتخابات میں این اے 245 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔عامر لیاقت حسین پاکستان کے تقریباً ہر بڑے نیوز چینل سے وابستہ رہے ہیں اور ان کے پروگرام زیادہ تر تنازعات سے بھرپور رہے ہیں جس کے اثرات ان کے سیاسی کریئر پر بھی پڑے۔
جہاد اور خودکش حملوں کے حوالے سے ان کے متنازع بیانات پر کچھ مذہبی حلقے ان سے ناراض بھی رہے۔ سنہ 2005 میں جامعہ بنوریہ کے ایک استاد کی ہلاکت پر جب وہ تعزیت کے لیے پہنچے تھے تو اُنھیں طلبہ نے یرغمال بنا لیا تھا۔
آا
موجودہ گرمی، غیر پیغمبر جسد اور سائنس زھن میں رکھ کر کوئی فرد بھی دس بارہ دن پرانی لاش کو تصور میں لا سکتا ھے، یہ ھوا تو پاکستان میں پہلی بار نہیں ھو گا مگر غالب امکان ھے کہ قبر کشائی والا یہ فیصلہ تبدیل ھو جائیگا! عوامی جسم میں سراسیمگی کی لہر دوڑانی ھے بس🇵🇰
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »