یہ اپریل 2014ء کی ایک رات کا پچھلا پہر تھا۔آغا خان اسپتال کراچی میں میری آنکھ کھلی تو چھوٹا بھائی مجھ پر جھکا ہوا تھا اور تسلی دے رہا تھا ۔اس نے کہا آپ سوتے میں کسی سے باتیں کر رہے تھے۔ میں اپنے ارد گرد اس بزرگ خاتون کو تلاش کر رہا تھا جو تھوڑی دیر پہلے مجھ سے باتیں کر رہی تھی۔
وزیراعظم نواز شریف نے اس واقعے کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے تین ججوں پر مشتمل ایک انکوائری کمیشن بنا دیا تھا لیکن ان کی کابینہ کے ایک وزیراپنی اہلیہ کے ہمراہ اسپتال آئے اور علیحدگی میں مجھے کہا کہ جن لوگوں پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری ڈالی جا رہی ہے وہ بے قصور ہیں ۔ڈاکٹر انعام پال نے میرے ساتھ ملاقاتوں پر پابندی لگا رکھی تھی لیکن کچھ اہم شخصیات اس پابندی کو توڑ کر میرے سرہانے پہنچ رہی تھیں اور علاج کیلئے بیرونِ ملک جانے کا مشورہ دے رہی...
ایک دوست نے تو یہ بھی کہا کہ وزیراعظم صاحب آپ کی عیادت تو کر گئے ہیں لیکن اب انہی کی حکومت آپ پر غداری کا مقدمہ بھی بنائے گی اس لئے انکوائری کمیشن سے کوئی امید نہ رکھو ۔ میں نے پوچھا یہ خاتون کون ہے ؟ بھائی نے کہا وہ بلوچستان سے آئی ہے ۔میں نے درخواست کی کہ اس خاتون کو میرے پاس لائو لیکن اس دوران پتا چلا کہ کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات مجھے ملنے آگئے ہیں اور میں اس بزرگ خاتون سے ملاقات نہ کر سکا۔یہ خاتون بھی میری قوم کی ایک ماں تھی جو میرے لئے دعائیں کر رہی تھی اور میں فیصلہ کر چکا تھا کہ میں اپنے ان پیاروں کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائوں گا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »