شائقین شاہ رخ خان کی سالگرہ کے موقع پر ان کے بنگلے ’منت‘ کے باہر ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ اسی طرح کی بھیڑ امیتابھ بچن کے بنگلے پر ان کی اپنی سالگرہ یا ان کی شادی کی سالگرہ پر نظر آتی ہے۔
سینیئر صحافی شانتی سواروپ کا کہنا ہے کہ ’بھارت بھوشن نے جیسے ہی یہ بنگلہ خریدا ان کی قسمت چمک اٹھی۔ پہلے تو وہ کامیاب رہے لیکن بعد میں مالی مشکلات کے باعث انھوں نے یہ بنگلہ راجندر کمار کو فروخت کر دیا۔‘راجندر کمار کو بھی اس بنگلے میں آنے کے بعد کافی کامیابی ملی۔ انھوں نے کئی سپرہٹ فلمیں دیں اور اس کے بعد ہی وہ ’جوبلی کمار‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔1970 میں انھوں نے یہ بنگلہ راجیش کھنہ کو بیچ دیا۔
راجیش کھنہ نے اپنی زندگی کے آخری دن بھی اسی بنگلے میں گزارے۔ راجیش کھنہ کی بیٹیوں ٹوئنکل اور رنکی نے اسے الکارگو کے چیئرمین ششی کرن شیٹی کو فروخت کیا جنھوں نے 70 سال پرانا ’آشیرواد‘ بنگلہ گرا دیا۔فلمی تاریخ دان ایس ایم ایم اوساجا کہتے ہیں کہ ’1940 کے بعد کے یہ بنگلے اس وقت سیاحوں کی توجہ کا مرکز تھے۔ اشوک کمار، بھارت بھوشن، دیوآنند، راج کپور، کشور کمار، منوج کمار، دلیپ کمار، دھرمیندر، راجیش کھنہ اور سنیل دت کے محل نما بنگلوں پر عوام کی بھیڑ ہوا کرتی...
وہ کہتے ہیں ’جاوید اختر نے مجھے ایک واقعہ سنایا کہ راجیش کھنہ کو ایک بنگلہ بہت پسند تھا اور اس کے لیے انھوں نے ہاتھی میرے ساتھی کے پروڈیوسر سے پیسے لیے لیکن انھیں فلم کا سکرپٹ پسند نہیں آیا۔‘ ان کا کہنا ہے کہ اب تمام فنکار بنگلے کی زمین کا بھرپور استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اس سے زیادہ سے زیادہ آمدنی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔راجیش کھنہ
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »