سپریم کورٹ کا جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ کو اپنا بیان ریکارڈ کروانے کا حکم

  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 80 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 35%
  • Publisher: 59%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس: سپریم کورٹ نے جج کی اہلیہ کو ایف بی آر کی جگہ عدالت کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت دے دی

اس پر بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ججوں نے ابھی اس جواب کا جائزہ نہیں لیا۔ وفاق کے وکیل اپنے دلائل دے ہی رہے تھے کہ اس دوران خود جسٹس قاضی فائز عیسی کمرۂ عدالت میں آئے اور انھوں نے عدالت سے کچھ کہنے کی استدعا کی جو منظور کرلی گئی۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ حکومت نے عدالتی تجویز سے اتفاق کیا ہے یعنی اس معاملے کو ایف بی آر میں بھجوا دیا جائے لیکن اُنھیں اس پر جواب دینا ہے۔ بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے درخواست گزار کے بیان پر غور کیا ہے اور یہ بیان درخواست گزار نے اپنی اہلیہ کی جانب سے دیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ شہزاد اکبر، فروغ نسیم اور سابق اٹارنی جنرل کیپٹن ریٹائرڈ انور منصور خان نے ایک دوسرے کے خلاف پریس کانفرنسز بھی کیں۔

بینچ میں موجود جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ رائے قائم کرنے سے قبل صدر کے سامنے کیا مواد موجود تھا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ہر جج قابل احتساب ہے اور ججز اپنی نجی اور پبلک لائف پر جوابدہ ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ عدلیہ کی ساکھ کو ایک جج کے باعث متاثر نہیں ہونے دیں گے۔کیا صدر مملکت ریفرنس واپس لے سکتے ہیں؟صدر مملکت عارف علوی نے ریفرنس کے بعد تین انٹرویوز دیے ہیں: درخواست گزار کا موقف

اس دلیل پر بینچ میں موجود جسٹس مقبول باقر نے استفسار کیا کہ اگر کونسل کے پاس ازخود کارروائی کا اختیار ہے تو کیا افتخار چوھدری کیس کا فیصلہ ختم ہو گیا۔ اُنھوں نے وفاق کے وکیل کو محاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی یہ دلیل بڑی خطرناک ہے۔ بینچ کے سربراہ نے وفاق کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا موقف یہ ہے کہ اگر ریفرنس فارغ بھی کر دیا جائے تب بھی شوکاز نوٹس اپنی جگہ رہے گا۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ آئین صدارتی ریفرنس اور عمومی ریفرنس میں امتیاز کرتا ہے۔ اُنھوں نے پوچھا کہ کیا کونسل کہہ سکتی کہ وہ صدر مملکت کی بات نہیں مانتی۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ یہ ایشو عدلیہ کی آزادی کا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ اس ملک کی تاریخ اچھی نہیں رہی اور انتظامیہ کی جانب سے عدلیہ میں مداخلت ہوتی رہی ہے۔

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے کموڈ فلش کرنے کا درست طریقہبیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے حوالے سے ہدایات روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ ہو رہی ہیں۔ جوں جوں نئی تحقیقات آ رہی ہیں، اس موذی وائرس کے
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »

کرونا کو شکست اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد نیوزی لینڈ کو بڑا دھچکاکرونا کو شکست اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد نیوزی لینڈ کو بڑا دھچکا ARYNewsUrdu COVID19 کیا دھچکا لگ گیا بھائی? Again two positive covid patients
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »

فوجی قیادت کا بھارت کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے عزم کا اظہار - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »

فوجی قیادت کا بھارت کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے عزم کا اظہار - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »

وزیراعظم کے سیکرٹری سمیت 9 بیوروکریٹس کو پلاٹس کی الاٹمنٹ کا معاملہ عدالت پہنچ گیااسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان سمیت 9 بیوروکریٹس کو آ=ٹ آف ٹرن پلاٹس کی الاٹمنٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا Why they are allotted the plots?
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »

لداخ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مودی سرکار کو کڑی تنقید کا سامنالداخ میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مودی سرکار کو کڑی تنقید کا سامنا مزید پڑھیں: ARYNewsUrdu Modi LadakhBorder Must read
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »