2007 میں راولپنڈی بس دھماکے کے ملزم عمر عدیل خان پر خود کش بمبار کی معاونت کا الزام تھا — فائل فوٹو/ شٹر اسٹاکعدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے وکلا نے دلائل دیے۔دوران سماعت سرکاری وکیل امجد رفیق نے عدالت کو بتایا کہ 'یہ عام دھماکا نہیں ٹارگٹڈ بم دھماکا تھا، 3 افراد گاڑی میں آئے تھے جن میں سے ایک بس میں داخل ہوا اور دیگر 2 واپس چلے گئے تھے اور جب گاڑی واپس چلی گئی تو بس میں دھماکا ہو...
جسٹس سردار طارق محمود نے سوال کیا کہ 'پولیس کو نام پتہ تھا تو ملزم کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا جس پر سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 11 ماہ تک ملزم کی تلاش جاری رہی۔عدالت عظمیٰ کے جج نے استفسار کیا کہ ملزم کا نام تو 11 ماہ تک ریکارڈ پر آیا ہی نہیں پھر آپ یہ کیسے کہہ رہے ہیں کی اس کی تلاش جاری تھی؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے بہت بڑا بیان دیا ہے کہ اس کیس کو عام کیس کی طرح نہ پرکھیں، آپ سرکار کی طرف سے ہیں حکومت قانون میں تبدیلی کرے تو ہم اس کے مطابق دیکھ سکتے ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 20 قیمتی جانیں چلی گئیں پھر بھی سرکار نے اچھا کیس نہیں بنایا، ان لوگوں کی قوم کے لیے قربانیاں ہیں اور قوم نے ان کے لیے یہ کیس بنایا ہے کہ 11 ماہ بعد شناخت پریڈ لا رہے ہیں۔
This is Pakistan where every thing is possible .
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »