موصول دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ دونوں بینکوں 1990 سے 2000 نادہندگان کے 50 ارب روپے کے قرضے معاف کرچکے،زرعی بینک کےمجموعی کاروبار کا 29 فیصد ذمہ ڈیفالٹرزپر ہے۔
اعلی حکام سے پتہ چلا ہے کہ ڈیفالٹرز سے قرض واپسی پر زرعی بینک کا سالانہ منافع 5 ارب روپے سے بڑھ کر20 ارب روپے تک بڑھ سکتا ہےحکام نے مزید بتایا ہے کہ قرضے کی ریکوری سے نیشنل بینک کا سالانہ منافع 31 ارب سے بڑھ کر70 ارب تک پہنچ سکتا ہے، حکام مزید کہتے ہیں کہ قرضہ ڈیفالٹ کرنے والوں میں 42 ہزار چھوٹے کسان، 5600 چھوٹے تاجر، 1214 سابق طالب علم بھی شامل ہیں۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ: