گذشتہ سال دسمبر کے اواخر میں دائر کیے گئے اس مقدمے کے مطابق دیا بھیل کو قتل کر کے ان کا سر دھڑ سے الگ کیا گیا اور چہرے کی کھال سمیت چھاتی بھی کاٹی گئی۔
سومر چند کے مطابق جب وہ گھر پہنچے تو چھوٹی بہن نے بتایا کہ والدہ ابھی تک واپس نہیں آئیں جس کے بعد وہ دیگر رشتے داروں کے ہمراہ والدہ کی تلاش میں گنے کے کھیت میں گئے۔ وہ وہاں ڈھونڈتے ڈھونڈتے سرسوں کے کھیت میں چلے آئے جہاں دیکھا کہ سرسوں کی کچھ شاخیں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ ایس ایس پی بشیر بروھی نے بی بی سی کو بتایا کہ بھوپا روپو بھیل بار بار اپنے بیانات تبدیل کر رہا تھا۔ ’واقعے والے روز اس کا نمبر بھی بند تھا، اس کا بھی کوئی خاطر خواہ جواب اس کے پاس نہیں تھا۔‘
سانگھڑ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم روپو بھیل کی مقتولہ سے دوستی تھی۔ جب ان کے شوہر کی وفات ہوئی تو مقامی لوگوں نے شبہ ظاہر کیا کہ انھوں نے ’جادو ٹونا کر کے انھیں قتل کیا ہے اور دباؤ میں گاؤں چھوڑ کر وہاں سے جا چکے ہیں۔‘ تاہم پولیس کے مطابق روپو بھیل کا مقتولہ کے بھائی دیا رام سے رابطہ برقرار رہا۔ انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس بارے میں رپورٹس دیکھی ہیں لیکن ان کے پاس اس کیس کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات نہیں ہیں۔ تاہم انھوں نے کہا کہ ’پاکستان کو اپنی اقلیتوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ان کی سلامتی اور بہبود کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔‘
اور اگر جادوگر، بھاری کا حواری نکل آیا تو پھر رپورٹر کا ہی سر اڑے گا۔۔
تو یہ تھی اشرف مخلوق کی اصلیت جانور نہ جادو کرتے ہیں ، نہ دھرم ایجاد کرتے ہیں کوئی بھی ایسا ظلم نہیں کرتے جو اشرف مخلوق کر سکتی ہے
یا اللہ کتنا بھیانک منظر ہوگا کیسے درندے ہیں یہ لوگ😭
Well Done Sindh Police SindhPolice
تھوڑی سی تبدیلی وقت کی ضرورت کے مطابق نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے اے پاکستان والو تمہاری داستاں تک نہ ھو گی داستانوں میں
بہت تکلیف دہ خبر ھے ۔ ذمہ دار لوگوں کو پھا نسی دے دینی چاہئے
استغفراللہ استغفراللہ
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »