کی کم ترین سطح تک گر گئی اور ماسکو سٹاک ایکسچینج کریش کر گئی ہے ۔ روسی بینک اور تیل کی کمپنیاں غیر مستحکم تجارت میں سب سے زیادہ متاثر ہوئی، یورپ نے روسی پروازوں کے لئے اپنی فضائی حدود کے استعمال پرمکمل پابندی عائد کردی۔دلچسپ خبر یہ بھی ہے کہ روس میں قحبہ خانوں سے منسلک خواتین نے روبل کی تیزی سے کم ہوتی قدر کے بعد اپنے معاوضوں میں اضافہ کردیا ہے۔
غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق روس کی کرنسی ”روبل” تاریخ کی کم ترین سطح تک گر گئی ، ماسکو سٹاک ایکسچینج بھی کریش ہوگئی ،جمعرات کو اس سے قبل ٹریڈنگ معطل کر دی گئی تھی لیکن جب لین دین دوبارہ شروع ہوا تو سٹاک زوال کا شکار ہو گئے۔MOEX انڈیکس45فیصد تک جبکہ آر ٹی ایکس انڈیکس جو کہ ڈالر میں شمار کیا جاتا ہے 40فیصد سے زیادہ نیچے تھا۔ اس واقعے سے روس کی سب سے بڑی کمپنیوں کی مالیت سے تقریبا 75 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔روس کے سب سے بڑے قرض دہندہ – Sberbank کے حصص کے ساتھ، روسی بینک اور تیل کی کمپنیاں غیر...
ادھر یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وون ڈر لین نے یوکرین پر روسی حملے کے چوتھے روز روسی پروازوں کے یورپ کی فضائی حدود کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔سربراہ یورپی کمیشن نے کہا کہ ہم روس کے طیاروں پر یورپی فضائی حدود کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کررہے ہیں جس کے تحت روس کے زیر کنٹرول، رجسٹرڈ اور اس کے زیر ملکیت طیاروں کے یورپی فضائی حدود کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ روس کے نجی طیاروں سمیت کسی بھی قسم کی پروازوں کو یورپی زمین پر اترنے یا پرواز کرنے کی اجازت نہیں...
بی بی سی کے مطابق روس کے علاقے مورمانسک میں جسم فروش خواتین نے ڈالر کے مقابلے میں روبل کی قدر میں نمایاں کمی کے بعد اپنے معاوضوں میں اضافہ کر دیا ہے۔فلیش نورڈ نیوز ایجنسی کے مطابق جسم فروش خواتین نے روبل کی تیزی سے کم ہوتی قدر کے بعد اپنے معاوضوں میں 40 فیصد تک اضافہ کیا ہے۔ایک قحبہ خانہ کے مطابق اگر ملکی کرنسی کی صورت حال بہتر نہ ہوئی تو وہ اپنی سہولیات کو ڈالر سے منسلک کرنے کے بارے میں سوچ رہے...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »