اگرچہ قطر نے اس بارے میں وضاحت نہیں کی کہ آیا ذاکر نائیک کو ورلڈ کپ کے لیے خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا تاہم ان کے قطر پہنچنے پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے۔
انڈیا کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش میں بھی ذاکر نائیک کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور انتہا پسندی کے فروغ دینے کے الزامات میں مقدمات درج ہیں۔انڈیا، بنگلہ دیش، کینیڈا، سری لنکا اور برطانیہ میں پیس ٹی وی نیٹ ورک پر پابندی ہے، جہاں ذاکر نائیک کی تقاریر نشر ہوتی ہیں۔ گذشتہ سال انڈین وزارت داخلہ نے ذاکر نائیک کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن پر 2016 میں عائد کردہ پابندی میں پانچ سال کی توسیع کر دی تھی۔
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا کہ ذاکر نائیک اور ان کی تنظیم آئی آر ایف نے ٹرسٹ، این جی او اور جعلی کمپنیاں بنا رکھی ہیں جو خلیجی ممالک سے پیسے اکٹھے کرتی ہیں۔ اس میں الزام لگایا گیا کہ اس کی مدد سے مسلم نوجوانوں کو شدت پسند بنایا جاتا ہے۔ دریں اثنا ذاکر نائیک خود کو امن کا سفیر کہتے ہیں۔ انھوں نے دی ویک کو بتایا تھا کہ وہ جنوبی افریقہ کے سلامی سکالر شیخ احمد دیدات سے متاثر ہوئے تھے۔ ان کے والد ماہر نفسیات جبکہ ان کے بھائی ڈاکٹر ہیں۔ ذاکر نائیک کی والدہ انھیں دل کے امراض کی ماہر بنانا چاہتی تھیں۔
وہ سمجھ دار ہیں اس منافق سے با جبر ہے
Modi changed India into pure Hindu state
انڈیا پر ھمیشہ لعنت رہے گی
India dunya my nafrat pehlane wala sub s kamena mulk ban gaya h,...
BBC B بیکار B بیہودہ Cکردار کش
It is not necessary to have an effect in the Sheikh's prostration. Secondly there is no space for religious debate or spreading hate during at a global event like the FIFA World Cup. Religion and Politics should be kept out of sports.
بی بی سی کو کیوں مرچے لگے ہوئے ھے
انڈیا کی 💥🔥یہ ہورہی ہے
ذاکر نائیک نے ہندو لوگوں کو ان کے اصل دین کے بارے میں آگاہی دی۔ ہندو مذہب کو ذاکر نائیک بہت سارے ہندوں سے اچھا سمجھتے ہیں اور ان میں یہ مقبول بھی ہورہے تھے اور اسی مقبولیت سے خائف مودی حکومت نے ان پہ سختیاں کرکے ملک سے نکال دیا۔
Mtlb log kisi hal ma b jeeny ni dety ...😏
Wo jo haq ki raah par chalega to usay so mushkilat ayengi bus dil mai nam lykr apne rab ka shukar karna k yeh dunia fani hai wo jahan alag hoga jahan teri jannat hogi. ZakirNaik
پہلے انڈین ہندو انڈیا میں انسے اسلام کا فیض حاصل کر رہے تھے اب انڈین کو قطر جانا پڑھ رہا ہے انسے کلمہ پڑھنے کے لیے
ہندو آپنے ہی ہندو مزہب کے مطابق نہیں چلتا تو دوسرے کو کہتے ہیں وہ مسلمان دین اسلام کے مطابق نہیں چل رہا پہلے یہ خود تو مذہبی ہندو بنیں ڈاکٹر صاحب ہندو مذہب کے مطابق انھیں جھوٹا ثابت کر دیتے ہیں ہندؤ کے پاس کوئی جواب نہیں
کہ دو کے حق آگیا اور باطل مٹ گیا اور باطل کو مٹ جانا ہی ہے،
He is a very controversial figure with extremist views and should not have been invited in the football World Cup.
اسلام زندہ آباد
انڈیا اور بنگلہ دیش میں ذاکر نائیک پر منی لانڈرنگ، نفرت انگیز تقاریر اور انتہا پسندی کو فروغ دینے کے الزامات جھوٹے اور بےبنیاد ہیں جو آر ایس ایس جیسی انتہا پسند ہندو تنظیموں کے دباؤ اور اسلام دشمنی کے زیر اثر بنائے گئے ہیں۔ قطر میں ذاکر نائیک کی آمد پر اعتراض کرنا قابلِ مذمت ھے۔
انڈیا والے صرف مالی فوائد پہ نظر رکھتے ہیں، آٹھ لاکھ انڈین کی کمائی ذاکر نائیک سے زیادہ اہم ہے یہ شوشہ زمین پہ فساد کے زمہ دار برطانوی بی بی سی کا ہے
Because India is enemy's Of muslims
He is Targeted by BJP RSS and other Anti-Muslim Parties and paid media. Why didn't police arrested those persons who openly shouted Rape Muslim Women even if they are dead.
جیسا حال کر دیا ہے اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان کا انڈیا خود کو خطے کا چوہدری سمجھتا ہے اور معاشی لحاظ سے وہ ہے بھی
🙄🙄🤔🤔🤔
Hell with India
ذاکر نائیک کی قطر میں آمد کی وجہ سے انڈیا نے فیفا ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنی فٹ بال ٹیم واپس بلا لی ہے۔
بھارتیوں کی گانڈ میں چونے کاٹتے ہیں ذاکر نائیک کے نام سے ۔
نہیں کوئی اعتراض نہیں کیا امن کا پیغام دیتا ہے دین اسلام اب کوئی کیس طرف لے جائے تو ڈاکٹر ذاکر نائیک کا کیا قصور
Hindutva Ideology not except in him unity in the world .No Difference Hitler & Modi
ایک عظیم مزہبی سکالر جس کو دین کی سمجھ بوجھ ھے
India Ka kia Lena and dena, mind your own business
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »