سوچا تو یہ تھا کہ ’’اسلام اور یہودیت‘‘ بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ ’’عالم اسلام اور صیہونیت‘‘ پر لکھوں گا لیکن گزشتہ کالم پر رسپانس بہت ہی عجیب تھا حالانکہ مدتوں سے ’’ادارہ‘‘ کی طرف سے رسپانس کا رواج ہی ختم ہو چکا ۔کبھی قارئین کےخطوط ہماری رہبری کیا کرتے ۔اللہ بخشے ادارتی صفحہ کے انور قدوائی اور شفیق مرزا مجھے کہا کرتے کہ ادارہ کو چاہئے آپ کو خطوط کیلئے کھوتا ریڑھی مہیا کرے کہ آپ کے خطوط سنبھالے نہیں جاتے لیکن اب.......
’’ان کا نام کلثوم زمانی بیگم تھا۔ یہ دہلی کے آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی لاڈلی بیٹی تھیں ۔چند سال ہوئے ان کا انتقال ہو گیا۔ میں نے بارہا شہزادی صاحبہ سے خود ان کی زبانی ان کے حالات سنے کیونکہ ان کو خواجہ نظام الدین اولیاؒ محبوب الٰہی سے خاص عقیدت تھی ۔مزار پر اکثر حاضر ہوتیں اور مجھے ان کی درد ناک باتیں سننے کا موقع ملتا۔ نیچے جتنے واقعات لکھے ہیں وہ یا تو خود ان کے بیان کردہ ہیں یا ان کی صاحب زادی زینت زمانی بیگم کے ، جواب تک زندہ ہیں اور پنڈت کے کوچہ میں رہتی ہیں اور وہ حالات یہ ہیں۔ جس...
’’خدا وندا! یہ بے وارث بچے تیرے حوالے کرتا ہوں، یہ محلوں کے رہنے والے جنگل ویرانے میں جاتے ہیں ۔دنیا میں ان کا کوئی یارومدد گار نہیں تیمور کے نام کی عزت رکھیو اور ان بے کس عورتوں کی آبرو بچائیو ۔پروردگار !یہی نہیں بلکہ ہندوستان کے سب ہندو مسلمان میری اولاد ہیں اور آج کل سب پر مصیبت چھائی ہے ۔میرے اعمال کی شامت سے ان کو رسوا نہ کر اور سب کو پریشانیوں سے نجات دے‘‘
اس کے بعد میرے سر پر ہاتھ رکھا، زینت کو پیار کیا اور میرے خاوند مرزا ضیاالدین کو کچھ جواہرات عنایت کرکے نور محل صاحبہ کو ہمراہ کر دیا، جو حضور کی بیگم تھیں ۔پچھلی رات ہمارا قافلہ قلعہ سے نکلا جس میں دومرد اورتین عورتیں تھیں ۔مردوں میں ایک میرے خاوند اور دوسرے مرزا عمر سلطان ،بادشاہ کے بہنوئی تھے ۔عورتوں میں ایک میں، دوسری نواب نور محل، تیسری حافظہ سلطان بادشاہ کی سمدھن تھیں ۔جب ہم رتھ میں سوار ہونے لگے تو صبح صادق کا وقت تھا تارے سب چھپ گئے تھے مگر فجر کا تارہ جھلملا رہا تھا۔ ہم نے اپنے بھرے...
آخر لال قلعہ سے ہمیشہ کیلئے جدا ہو کر کورالی گائوں میں پہنچے اور وہاں اپنے رتھ بان کے مکان پر قیام کیا ۔باجرے کی روٹی اور چھاچھ کھانے کو میسر آئی۔ اس وقت شدید بھوک میں یہ چیزیں بریانی،متنجن سے زیادہ مزیدار معلوم ہوئیں ۔ایک رات تو امن سے بسر ہوئی مگر دوسرے دن گردونواح کے جاٹ گوجر جمع ہو کر کورالی کو لوٹنے چڑھ آئے۔ سینکڑوں عورتیں بھی ان کےساتھ تھیں جو چڑیلوں کی طرح ہم لوگوں کو چمٹ گئیں۔ تمام زیور اور کپڑے تک ان لوگوں نے اتار لئے۔ جس وقت یہ سڑی بُسی عورتیں اپنے موٹے موٹے میلے ہاتھوں سے ہمیں...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »