وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے گزشتہ برس 5 اگست کو نریندر مودی بہت بڑی غلطی کر بیٹھا، بھارت نے یہ اقدام تکبر میں اٹھایا جسکا نتیجہ کشمیر کی آزادی ہے۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں نے اصول اپنائے تھے اس لیے انہیں کامیابیاں ملیں لیکن جب اصولوں سے پیچھے ہٹ گئے تو پھر زوال کا سامنا کرنا پڑا۔ ساتھ ہی عمران خان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ مودی نے خیال کیا کہ پہلے سے 8 لاکھ فوج میں اضافہ کر کے مزید فوج پہنچادینے سے لوگوں کو اغوا کر کے اور آبادی کا تناسب تبدیل کر کے دہشت پھیل جائے گی اور کشمیری بالآخر پسپا ہوجائیں گے لیکن میرے خیال میں بھارت نے اسٹریٹیجکلی غلط فیصلہ کیا کیونکہ دنیا کی طاقتور قومیں تکبر میں فیصلے کر کے تباہ ہوگئیں۔
عمران خان بولے کہ دوسرا لیڈر وہ ہوتا ہے جو نفرتیں پیدا کرتا ہے، جس طرح کراچی میں ایک نے لسانیت کے نام پر نفرتیں پھلائیں اور شہر کو تباہ کیا، یہ نریندر مودی بھی اسی قسم کا لیڈر ہے جس نے مسلمانوں کے خلاف نفرتیں پھیلا کر قتل عام کروایا، حتیٰ کہ یہ بلیک لسٹ ہوگیا اور مغربی ممالک میں نہیں جاسکتا تھا۔ چنانچہ بھارت کے ساتھ تعلقات ہونے کے باوجود مغربی ممالک کو بولنا پڑا جرمن چانسلر جب بھارت کے دورے پر گئیں تو انہوں نے وہاں جا کر بات کی، امریکی صدر نے سرِ عام ثالثی کی پیشکش کی جس سے کم از کم دنیا کی نظروں میں آگیا۔
انہوں نے کہا مجھے افسوس ہوا کہ ہم نے جو منصوبہ بندی کررکھی تھی کشمیر کاز کو مزید آگے پھیلانے کی تو ایک مارچ کا اعلان کردیا گیا اور اس کے بعد کورونا کی وجہ سے ساری دنیا کو اپنی پڑ گئی، لیکن ہم اسے اجاگر کرتے رہیں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے مظفر آباد میں مزاحمتی ریلی کی قیادت کی اور اس دوران ان کے ہمراہ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر کے علاوہ وفاقی وزرا بھی موجود تھے۔کشمیریوں کیلئے ایک مضبوط توانا پاکستان ضروری ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
دنیا کی طاقتور قومیں تکبر میں فیصلے کر کے تباہ ہوگئیں، وزیراعظم - Pakistan - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »